حیدرآباد (دکن فائلز) مہاراشٹر میں ایک سرکاری اسپورٹس کمپلیکس میں 13 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر کام کرنے والے ایک کمپیوٹر آپریٹر نے مبینہ طور پر 21 کروڑ روپے کی خطیر رقم خردبرد کرکے اپنی گرل فرینڈ کے لیے لگژری کاریں اور 4 کمروں کا فلیٹ و دیگر قیمتی اشیا خریدیں۔
اسپورٹس کمپلیکس کی شکایت کے بعد پولیس تحقیقات میں چونکادینے والا معاملہ سامنے آیا۔ اسپورٹس کمپلیکس کے دفتر میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والا ہرشل کمار اب فرار ہے۔ پولیس نے اس کی ساتھی گرل فرینڈ اور اس کے شوہر بی کے جیون کو ہرشل کا ساتھ دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق 23 سالہ ہرشل نے غیرقانونی طور پر کروڑوں روپئے بنک سے نکال لئے۔ ہرشل نے اسپورٹس کمپلیکس کے ایک پرانے لیٹر ہیڈ کو بینک کو ای میل کرنے کے لیے استعمال کیا، جس میں اسپورٹس کمپلیکس کے اکاؤنٹ سے منسلک ای میل ایڈریس میں تبدیلی کی درخواست کی گئی۔ اس نے اسپورٹس کمپلیکس کے اکاؤنٹ سے ملتے جلتے ایڈریس کے ساتھ ایک نیا ای میل اکاؤنٹ کھولا تھا، صرف ایک حروف کو تبدیل کردیا ۔ یہ ای میل ایڈریس اب اسپورٹس کمپلیکس کے بینک اکاؤنٹ سے منسلک تھا، ہرشل کو لین دین کے تمام OTPs تک رسائی حاصل ہوگئی تھی۔ اس کے بعد ہرشل نے ڈویژنل اسپورٹس کمپلیکس کمیٹی کے بینک اکاؤنٹ پر انٹرنیٹ بینکنگ کی سہولت کو فعال کیا اور جاریہ سال یکم جولائی سے 7 دسمبر کے درمیان، اس نے مبینہ طور پر 13 بینک کھاتوں میں 21.6 کروڑ روپے منتقل کیے تھے۔
پولیس کے مطابق ہرشل کمار نے اس رقم سے مہنگی ترین گاڑیاں اور موٹر بائیک خریدی۔ ہرشل نے اپنی گرل فرینڈ کو انتہائی مہنگا فلیٹ اور ہیرے جڑے سن گلاسز بھی تحفے میں دئیے۔ اسپورٹس کمپلیکس کی انتظامیہ کی جانب سے مالی فراڈ کی شکایت پر پولیس نے کارروائی شروع کی تو ہرشل کمار کا نام سامنے آیا اور فراڈ کی نوعیت دیکھ کر پولیس بھی حیران رہ گئی۔ پولیس مفرور ہرشل کمار کو تلاش کررہی ہے۔ پولیس نے ہرشل کی مہنگی گاڑیاں قبضے میں لے لی ہیں۔