حیدرآباد (دکن فائلز ویب ڈیسک) انسانی حقوق کا چمپئن امریکہ کی بدنام زمانہ جیل گوانتاناموبے سے رداح بن صالح الیزیدی کو رہا کرکے تیونس کے حوالے کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کی صدارت کے خاتمہ سے قبل گوانتاناموبے جیل سے قیدیوں کی رہائی کا سلسلہ تیزی کے ساتھ جاری ہے۔
امریکی وزارت دفاع کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رداح بن صالح الیزیدی کو ان کے آبائی وطن تیونس بھیج دیا گیا۔ یاد رہے کہ 59 سالہ رادح بن صالح الیزیدی پر امریکہ کی جانب سے کبھی بھی کسی جرم کا الزام نہیں لگایا گیا تھا اور ایک دہائی سے زائد عرصہ قبل ان کی منتقلی کی منظوری دی گئی تھی۔
نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ دعویٰ کیا تھا کہ رادح بن صالح الیزیدی کو پاکستانی فوجیوں نے دسمبر 2001 میں افغانستان کی سرحد کے قریب پکڑا تھا۔ بعد ازاں امریکی فوج نے رادح الیزیدی کو 11 جنوری 2002 کو گوانتاناموبے جیل منتقل کیا۔