حیدرآباد (دکن فائلز) اترپردیش کے میرٹھ میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا جہاں ایک مسلم خاندان کے 5 ارکان کا قتل کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم خاندان کے پانچ افراد کے قتل کی واردات پیش آیا جن کی لاشیں انہی کے گھر میں پائی گئی۔ جن میں آٹھ، چار اور ایک سال کی عمر کے تین بچوں کی لاشوں کو بوریوں میں بھری ہوئی تھیں جبکہ والدین کی لاشیں چادروں میں لپٹی ہوئی تھیں۔ پانچوں کے سر پر گہری چوٹیں تھیں اور ان کی گردن پر کٹے ہوئے نشانات تھے۔
جمعرات (9 جنوری 2025) کی رات کو سامنے آنے والے اس قتل کے الزام میں دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وپن ٹاڈا نے کہاکہ “مرنے والی خاتون کے رشتہ داروں کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر، تین نامزد ملزمان اور کچھ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دو نامزد مشتبہ افراد اور کئی دیگر کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ایک نامزد ملزم مفرور ہے اور اس کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ تمام شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور جلد ہی کیس کو حل کر لیا جائے گا۔ مرنے والوں کی شناخت معین عرف معین الدین (52)، اس کی بیوی اسماء (45) اور ان کی بیٹیاں افصہ (8)، عزیزہ (4) اور ادیبہ (1) کے طور پر ہوئی ہے۔
لیساری گیٹ پولیس کے مطابق عاصمہ کے بھائی شمیم نے رات گئے باضابطہ شکایت درج کرائی۔ اس نے عاصمہ کی چھوٹی بھابھی نذرانہ اور اس کے دو بھائیوں پر مشتبہ قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔ ایس ایس پی، جنہوں نے جمعرات کی رات دیگر سینئر افسران کے ساتھ جائے وقوعہ کا دورہ کیا، کہا کہ خاندان کے گھر کو باہر سے تالا لگا ہوا تھا۔ گھر کو جس طریقے سے بند کیا گیا تھا اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ قاتل خاندان کا کوئی جاننے والا ہو سکتا ہے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات میں پرانی دشمنی کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کیونکہ واقعہ کے پیچھے ممکنہ محرکات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تفصیلی تحقیقات جاری ہیں۔