حیدرآباد (دکن فائلز) اترپردیش کے امیٹھی میں واقع جیس ریلوے اسٹیشن کے احاطے میں دو مسلم نوجوانوں کے نماز ادا کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ بتایا جاتا ہے کہ ریلوے اسٹیشن میں پارکنگ کے مقام پر اپنی کار کے پیچھے جب ایک ایک کرکے دو مسلم نوجوان نماز ادا کررہے تھے تو کسی نے ویڈیو بنائی اور سوشل میڈیا پر اسے وائرل کردیا، جس کے بعد کٹر ہندوتوا کارکنوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر نماز ادا کرنے والوں کے خلاف مہم چلاتے ہوئے واویلا مچایا جارہا ہے۔
مقامی بی جے پی لیڈر نے ریلوے اسٹیشن پر نماز ادا کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے پولیس سے کاروائی کرنے کو کہا، جس کے بعد پولیس معاملے کی تحقیقات کرنے کےلئے جٹ گئی۔ اطلاعات کے مطابق بی جے پی لیڈروں نے دعویٰ کیا کہ کھلے عام نماز ادا کرنے سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا خطرہ رہتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جیاس تھانے کے ایس ایچ او روی سنگھ نے کہا کہ وہ اس معاملے میں تحقیقات کررہے ہیں۔ پولیس کی جانب سے نماز پڑھنے والے دو افراد کی شناخت کر لی ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سول پولیس کا اس معاملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ریلوے اسٹیشن آر پی ایف کے تحت آتا ہے۔ وہیں ریلوے اسٹیشن پر تعینات افسر مدھوکر کمار نے کہا کہ انہیں ابھی اس معاملے کا علم ہوا ہے۔ تاہم آر پی ایف حکام اس معاملے میں کوئی بھی بیان دینے سے گریز کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اترپردیش میں عوامی عوامی مقامات پر کسی بھی کونے میں جہاں کوئی آتا جاتا نہیں اور نہ ہی وہ مقام پر نماز ادا کرنے سے کسی کو تکلیف ہوتی ہو ایسے مقام پر بھی صرف چند منٹوں کےلئے نماز ادا کرنے پر فوری کارروائی کی جاتی ہے۔ یہ کارروائیاں ہندوتوا لیڈروں اور تنظیموں کے دباؤ میں پولیس کی جانب سے کی جاتی ہیں۔ کچھ نمازیوں کو عام مقامات پر نماز ادا کرنے پر گرفتار بھی کیا گیا۔ نماز پڑھنے کا عمل کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔
اترپردیش میں یوگی حکومت نے عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے پر پابندی عائد کررکھی ہے، اگر مسجد نمازیوں سے بھر جائے تب بھی کوئی مسلمان سڑک پر صرف دو تین منٹ کےلئے بھی نماز ادا نہیں کرسکتا، لیکن دیگر مذاہب کے ماننے والوں پر اس طرح کی کوئی پابندی نہیں ہے بلکہ ان کے جلوس و دیگر رسومات کےلئے حکومت کی جانب سے شاندار انتظامات کئے جاتے ہیں۔ یہ بھی دلچسپ بات ہے کہ یوگی حکومت کی جانب سے اکثریتی برادری کی مذہبی سرگرمیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔