حیدرآباد (دکن فائلز) جیسے جیسے دہلی انتخابات اور پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس کی تاریخ قریب آرہی ہے وقف ترمیمی بل کو لیکر مسلمانوں میں تشویش بڑھتی جارہی ہے۔ اس دوران جے پی سی کے چیرمین جگدمبیکا پال کا بیان آگ میں گھی دالنے کے مترادف ہے۔
جے پی سی کے چیرمین اور اتر پردیش سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال نے ‘انڈین ایکسپریس’ کو دیئے انٹرویو میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’کمیٹی بجٹ اجلاس کے دوران ضرور رپورٹ پیش کرے گی‘۔ جب سوال کیا گیا کہ این ڈی اے کی حلیف جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی اس بل کو لے کر پریشان تھیں، اب ان کا رویہ کیسا ہے؟ تو جگدمبیکا پال نے جواب دیا کہ ’ہماری کوششوں سے نہ صرف اتحادی بلکہ اپوزیشن ارکان بھی مطمئن ہیں‘۔
انہوں نے پورے انٹرویو میں صرف اور صرف بل کی تائید اور اس کے حق میں بات کی، جس کے بعد ملک بھر کے مسلمانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور سمجھا جارہا ہےکہ حکومت کسی بھی طرح اس بل کو منظور کرانے کےلئے بضد ہے۔ اب مسلمانوں نے تلگودیشم اور جنتا دل کی مسلم قیادت زور دیا کہ وہ اپنی پوری قوت کے ساتھ اس بل کی مخالفت کرے اور پارٹی میں اپنی بات کو منوائے۔ ملک بھر کے مسلمانوں کی نظریں اب جنتادل (نتیش کمار) اور تلگودیشم (چندرابابو نائیڈو) میں شامل مسلم رہنماؤں پر ہیں، دیکھنا ہوگا کہ وہ کیا کریں گے۔۔۔ چھوٹے سے سیاسی مفادات کےلئے سمجھوتہ کریں گے یا پھر مسلمانوں کی آواز بن کر اپنے جائز و آئینی حق کو حاصل کریں گے۔