اجمیر درگاہ کے نیچے مندر ہونے کا دعویٰ کرنے والا وشنو گپتا فائرنگ میں بال بال بچ گیا

حیدرآباد (دکن فائلز) ہندو سینا کا صدر وشنو گپتا، فائرنگ حملہ میں بال بال بچ گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وشنو گپتا کی گاڑی پر مبینہ طور پر دو لوگوں نے فائرنگ کردی جبکہ وہ اجمیر سے دہلی لوٹ رہا تھا۔

واضح رہے کہ ہندو سینا کا صدر وشنو گپتا نے گزشتہ سال اجمیر شریف درگاہ کے نیچے مندر ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور یہاں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ذریعہ سروے کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت میں عرضی دائر کی تھی۔ اجمیر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) وندیتا رانا نے بتایا کہ ’یہ واقعہ مبینہ طور پر گنگوانا گاؤں کے قریب اجمیر-دہلی ایکسپریس وے پر صبح 6 بجے کے قریب پیش آیا۔ گاڑی پر گولی لگنے کا نشان پایا گیا۔ ہم نے ایک فارنسک سائنس لیبارٹری ٹیم کو کار اور آس پاس کے علاقوں کا معائنہ کرنے کے لیے بلایا ہے۔ علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی چیک کی جارہی ہیں۔ تاہم گپتا محفوظ ہیں۔ ہم ان سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں اور مجرموں کی بھی تلاش کر رہے ہیں‘۔

گزشتہ سال ستمبر میں گپتا نے اجمیر سیشن کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اجمیر شریف درگاہ میں خواجہ معین الدین چشتی کے مزار کے نیچے ایک شیو مندر موجود ہے، جو 1236 عیسوی میں تعمیر کیا گیا تھا۔

گپتا کے بے بنیاد دعوے کے بعد مسلمانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی اور ملک بھر میں اس دعوے کی شدید مخالفت کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں