حیدرآباد (دکن فائلز) سال 2023 کے دوران سویڈن میں قرآن پاک کے نسخوں کو بار بار نذر آتش کرتے ہوئے بے حرمتی کرنے والے ملعون سلوان صباح مومیکا کو سویڈن میں گولی مارکر جہنم رسید کردیا گیا۔ ملعون مومیکا کو نامعلوم حملہ آوروں نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا جب وہ گھر میں تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سلوان مومیکا کو 29 جنوری 2025 کو سویڈن کے شہر سوڈرٹالجے میں اس کے اپارٹمنٹ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ 38 سالہ مومیکا کی لاش اس کے گھر سے ملی۔ اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے مردہ قرار دیدیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے حوالے سے معلومات جمع کر رہے ہیں۔ اب تک حملہ آوروں سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ملی۔ تاحال کسی بھی فرد یا تنظیم نے ملعون سلوان صباح کی موت کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
ملعون سلوان صباح مومیکا نے 2023 میں سوئیڈن میں کئی مرتبہ قرآنِ کریم کی بے حرمتی کی تھی جس پر مقدمات کا سامنا بھی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ 2023 میں ملعون مومیکا کی جانب سے قرآن کی سرعام بے حرمتی کے بعد کئی مسلم ممالک میں مظاہرے ہوئے تھے اور اس سے مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ سویڈن کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے جس کے بعد حکومت منافرت کے واقعات کو روکنے کےلئے مجبور ہوگئی تھی۔ ملعون مومیکا کے خلاق مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں بھی ملعون کی موت کی خبر سامنے آئی تھی تاہم اُس وقت حکومت نے تصدیق نہیں کی تھی۔
آج اس معاملہ میں اسٹاک ہوم کی عدالت کو فیصلہ سنانا تھا کہ قرآن کی بے حرمتی کرنے واالے عراقی عیسائی سلوان مومیکا نسلی منافرت کو ہوا دینے کا قصوروار تھا، لیکن اس کی ہلاکت کے بعد عدالت نے سماعت کو ملتوی کردیا۔ قبل ازیں سویڈن کے استغاثہ نے مومیکا اور ایک اور شخص سلوان نجم پر “اشتعال انگیزی کے جرائم” کا الزام عائد کیا تھا۔ استغاثہ نے کہا کہ دونوں افراد نے قرآن کو جلایا اور چار مواقع پر مسلمانوں کے بارے میں توہین آمیز کلمات کہے، جس میں اسٹاک ہوم کی ایک مسجد کے باہر ہونے والا واقعہ بھی شامل ہے۔
شدت پسند ملعون مومیکا کا کہنا تھا کہ وہ اسلام کے خلاف احتجاج کرنا چاہتے ہے۔ وہ مسلمانوں کی مقدس کتاب پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا کرتا تھا۔