’برقعہ پہن کر امتحان دینا چاہتے ہیں تو پاکستان چلے جائیں۔۔‘ نتیش رانے کی اناپ شناپ بکواس پر وارث پٹھان، حسین دلوائی،ابو عاصم اعظمی اور مولانا سعید نوری کا شدید ردعمل (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز ؍ ویب ڈیسک) مہاراشٹر کے شدت پسند بی جے پی لیڈر نتیش رانے متنازعہ، نفرت و اشتعال انگیز اور بھڑکاؤ بیانات کےلئے کافی مشہور ہیں۔ وہ خود کو سرخیوں میں رکھنے کےلئے آئے دن مسلمانوں کے خلاف کچھ نہ کچھ نفرت انگیز بیانات دیتے رہتے ہیں۔ انہوں نے تازہ طور پر برقعہ کو لیکر ایک انتہائی متنازعہ و اشتعال انگیز بیان دیا ہے۔

مہاراشٹر حکومت میں وزیر نتیش رانے نے امتحانی مراکز میں برقعہ اور حجاب پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے حجاب پہننے والوں کو پاکستان چلے جانے کو کہا ہے۔ نتیش رانے ریاست میں منعقد ہونے والے دسویں اورر بارہویں کے امتحان میں نقل نویسی کو روکنے کےلئے طالبات کے حجاب اور برقعہ پر پابندی لگانے کا انتہائی نامناسب و غیرجمہوری مطالبہ کیا۔ انہوں نے وزیر تعلیم دادا بھوسے کو ایک خط لکھ کر ہندو اور مسلم طالبات کےلئے یکساں ضوابط کا مطالبہ کیا۔

رانے نے کہا کہ ’’ہماری حکومت ہندوتوا نظریہ کی پیروی کرتی ہے، ہندو طلبا پر لاگو ہونے والے اصول مسلم طلبا پر بھی لاگو ہونے چاہئیں۔ جو لوگ برقعہ یا حجاب پہننا چاہتے ہیں وہ گھر پر پہن سکتے ہیں، لیکن امتحانی مراکز میں انہیں دوسرے طلباء کی طرح شریک ہونا چاہئے۔ رانے کے متنازعہ بیان پر کی گئی تنقید کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ’اگر وہ برقع پہن کر امتحان دینا چاہتے ہیں تو انہیں پاکستان جانا چاہیے۔ ہم بابا صاحب امبیڈکر کے تیار کردہ آئین کی پیروی کرتے ہیں، شریعت کی نہیں۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1884927811938357456

https://x.com/i/status/1884896294738526485

مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما وارث پٹھان نے نتیش رانے کے بیان پر سخت تقنید کی۔ انہوں نے متنازعہ بیان کو ناواقفیت کا نتیجہ قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش رانا اناپ شناپ بولے جارہے ہیں، کوئی ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس طرح کی بکواس کرنے والوں کو روکے۔ کانگریس لیڈر حسین دلوائی نے بھی نتیش رانے کے اشتعال انگیز بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1884890491541422418

برقعہ پر مہاراشٹر کے وزیر نتیش رانے کے بیان پر مہاراشٹر کے ایس پی صدر ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ “یہ ملک کو تقسیم کرنے والا بیان ہے، وہ نفرت کے پجاری ہیں… مہا کمبھ واقعہ کو چھپانے کے لیے اس طرح کے بیانات دیے جا رہے ہیں۔

رضا اکیڈمی کے سکریٹری مولانا محمد سعید نوری نے رانے کے متنازعہ و اشتعال انگیز بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ رانے کو سماج کو باٹنے والے بیانات سے گریز کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کوئی لڑکی برقعہ پہن کر اسکول جاتی ہے تو اس میں کیا مسئلہ ہے؟ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ سرخیوں میں رہنے کےلئے حجاب اور برقعہ کے خلاف بیانات دیتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی رانے کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں