حیدرآباد (دکن فائلز) اتر پردیش کے ضلع کُشی نگر میں واقع مدنی مسجد پر ہائیکورٹ کا حکم امتناع ختم ہوتے ہی انتظامیہ نے بلڈوزر چلا دیا۔ اطلاعات کے مطابق یہ کاروائی سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم کے بعد کی گئی۔ انتظامیہ کی کی جانب سے بتایا گیا کہ 18 دسمبر 2024 سے جاری تحقیقات میں بعض مبینہ بے ضابطگیوں کے انکشاف کے بعد تین مرتبہ مسلم فریقین کو نوٹس جاری کیے اور تسلی بخش جواب نہ ملنے کے بعد کارروائی کی گئی۔
جانچ میں مسجد کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا، جس کے فوری بعد مسلم فریقین نے ہائیکورٹ کا رخ کیا تھا۔ ہائیکورٹ نے 8 فروری 2025 تک اسٹے دیا تھا اور جیسے ہی اسٹے کی مدت ختم ہوگئی، 9 فروری کو انتظامیہ نے پولیس کی بھاری جمیعت کے ساتھ علاقہ میں پہنچ کر مسجد کو بلڈوزر کے ذریعہ مسمار کردیا۔
ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1888514971316682786
انتظامیہ نے بتایا کہ مسجد کی تعمیر بلدیاتی قوانین کی خلاف ورزی کے ساتھ کی گئی تھی اور اس کے خلاف مختلف شکایات موصول ہوئی تھیں۔ ایک شکایت تو براہ راست وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو موصول ہوئی۔ ہندو لیڈر رام بچن سنگھ نے اس کی شکایت وزیر اعلی یوگی سے کی تھی۔
https://x.com/i/status/1888529256587915718
بلڈوزر کارروائی کے خلاف علاقہ کے مسلمانوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔ انہدام کاروائی پر مسلم فریقین نے انتظامیہ کی کارروائی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور کاروائی کے خلاف عدالت میں جانے کا اعلان کردیا۔