بڑی خبر: مودی کابینہ نے جے پی سی کی رپورٹ کی بنیاد پر وقف ترمیمی بل کو منظوری دے دی

حیدرآباد (دکن فائلز) میڈیا رپورٹس کے مطابق وقف بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے ترامیم پر کی گئی نظرثانی کو مودی کابینہ نے منظوری دے دی۔ مرکزی کابینہ نے جے پی سی کی رپورٹ کی بنیاد پر وقف (ترمیمی) بل کو منظوری دی ہے جسے 13 فروری کو پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا۔ وقف بل کو اپوزیشن کے زبردست ہنگامہ کے درمیان لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں میں پیش کیا گیا تھا۔

وقف بل پر جے پی سی کی رپورٹ کو پارلیمنٹ میں 2025 کے بجٹ سیشن کے پہلے نصف کے دوران اپوزیشن کے ہنگامہ کے درمیان پیش کیا گیا تھا، جس کے نتیجہ میں دونوں ایوانوں کی کارروائی کو ملتوی کرنا پڑا تھا۔ حزب اختلاف کے ارکان پارلیمنٹ نے دعویٰ کیا کہ جے پی سی کی رپورٹ سے ان کے اختلافی نوٹوں کو تبدیل کردیا گیا لیکن مرکز نے اس الزام سے انکار کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ مرکزی کابینہ نے گزشتہ ہفتہ اس رپورٹ کو منظوری دی تھی، جس سے 10 مارچ کو شروع ہونے والے بجٹ سیشن کے دوسرے مرحلہ میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ بی جے پی لیڈر جگدمبیکا پال کی قیادت والی جے پی سی نے اپوزیشن کے اختلاف کے درمیان قانون سازی میں کئی ترامیم کی تجویز دی تھی۔

واضح رہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ نے وقف ترمیمی بل اور یکساں سیول کوڈ کے خلاف ملک بھر میں بڑے پیمانہ پر احتجاج کو شروع کرنے کا حکومت کو انتباہ دیا ہے۔ دو ہفتہ قبل دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم پرسنل لا بورڈ کے رہنماؤں نے ایک آواز میں حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ متنازعہ وقف بل اور یو سی سی کے خلاف ملک بھر میں مسلمانوں کی جانب سے سڑکوں پر احتجاج کیا جائے گا۔ بورڈ کے ذمہ داران نے وقف ترمیمی بل، یو سی سی اور عبادت گاہ ایکٹ معاملہ میں حکومت کے رویہ پر اظہار تشویش کیا اور سپریم کورٹ جانے کا بھی انتباہ دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں