رنگوں پر اعتراض کرنے والے ہولی کے روز گھروں میں ہی رہیں! یو پی پولیس افسر کے متنازعہ بیان کے بعد مسلمانوں میں تشویش کی لہر (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) یوپی کے سنبھل میں تعینات ایک پولیس افسر کے جمعہ اور ہولی سے متعلق کئے گئے متنازعہ تبصروں کے بعد ملک بھر کے مسلمانوں میں تشویش کی لہر دیکھی گی جبکہ سیکولر عوام کی جانب سے افسر پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس افسر نے تبصرہ کیا کہ جن لوگوں کو ہولی کے رنگوں سے اعتراض ہیں، انہیں ہولی کے دن اپنے گھروں میں ہی رہنا چاہئے۔ انہیں گھر سے باہر نہیں نکلنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہولی کا تہوار سال میں صرف ایک بار آتا ہے اور جمعہ کی نماز سال میں 52 بار ادا کی جاتی ہے۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/IVibhorAggarwal/status/1897625376165126463

تفصیلات کے مطابق اس سال ہولی کا تہوار ماہ رمضان المبارک کے دوران جمعہ کے روز آرہا ہے۔ اس پس منظر میں اتر پردیش کے سنبھل پولیس اسٹیشن میں امن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس دوران سنبھل سرکل آفیسر (سی او) انوج چودھری نے کہاکہ ’جو لوگ رنگوں پر اعتراض کرتے ہیں انہیں ہولی کے موقع پر اپنے گھروں تک محدود رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اس دن باہر آنے والوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ وسیع تر تناظر میں سوچیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال میں 52 جمعہ ہوتے ہیں لیکن ہولی کا تہوار سال میں صرف ایک بار آتا ہے۔ دونوں برادریوں کو مذہبی ہم آہنگی سے رہنا چاہیے اور ایک دوسرے کے تہواروں کا احترام کرنا چاہیے۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ ہندو بھی ہولی کا اتنا ہی انتظار کرتے ہیں جتنا مسلمان عید کا انتظار کرتے ہیں۔

سی او انوج چودھری کے تبصرے پر تنقید کی جا رہی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان شرویندر بکرم سنگھ نے کہا کہ پولیس کو بی جے پی کے ایجنٹوں کی طرح بات نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ افسران وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی توجہ مبذول کرنے کے لیے جوش میں اس طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سرکاری اہلکار خواہ کسی بھی مذہب کا ہو اسے سیکولر ہونا چاہیے اور تمام مذاہب کے لوگوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں