بڑی خبر: متنازعہ وقف ترمیمی بل کل ہوگا لوک سبھا میں پیش، کرن رجیجو کا اعلان، ملک بھر کے مسلمانوں کی نتیش کمار اور چندرابابو نائیڈو پر نظر

حیدرآباد (دکن فائلز) این ڈی اے حکومت چہارشنبہ 2 اپریل کو لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 پیش کرے گی۔ مرکزی پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے آج کہا کہ بل کو 2 اپریل کو وقفہ سوالات کے بعد غور اور منظوری کے لیے لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بل پر 8 گھنٹے بحث کی جائے گی، جس میں مزید توسیع کی گنجائش ہے۔

رجیجو نے کہا کہ اگر اپوزیشن پارٹیاں کوئی بہانہ بنا کر بحث میں حصہ نہیں لینا چاہتیں تو ہم انہیں نہیں روک سکتے، ہم بحث چاہتے ہیں۔ ہر سیاسی جماعت کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔ ملک جاننا چاہتا ہے کہ ترمیمی بل پر کس سیاسی جماعت کا موقف کیا ہے۔ یہ معاملہ ہزاروں سال ریکارڈ میں رہے گا، یہ ریکارڈ پر رہے گا کہ ترمیمی بل کی مخالفت کس نے کی اور کس نے حمایت کی۔

انہوں نے کہا، “2 اپریل کو وقفہ سوالات کے فوراً بعد، میں ترمیمی بل کو غور اور منظوری کے لیے پیش کرنا چاہتا ہوں، ہم نے 8 گھنٹے کی بحث کے لیے اتفاق کیا ہے۔”

اپوزیشن سمیت تمام مسلم تنظیموں کی جانب سے متنازعہ وقف ترمیمی بل کی شدید مخالفت کی جارہی ہے اور اسے ‘غیر آئینی’ قرار دیا جارہا ہے۔ اپوزیشن اور مسلم تنظیموں کا الزام ہے کہ بی جے پی حکومت مسلمانوں کے حقوق ‘چھیننے’ کی کوشش کر رہی ہے۔

وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ بل غیر آئینی ہے اور ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 14، 25، 26 اور 29 کی ‘خلاف ورزی’ ہے۔ اویسی نے کہا کہ یہ ‘وقف بربادی بل’ ہے۔ انہوں نے نتیش کمار، چندرابابو نائیڈو، چراغ پاسوان اور جینت چودھری سے سوال کیا جو بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کا حصہ ہیں، اگر وقف ترمیمی بل منظور ہوجاتا ہے تو پھر مسلمان کبھی بھی معاف نہیں کریں گے‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں