حیدرآباد (دکن فائلز) مرکز کی مودی حکومت کی جانب سے لائے گئے متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف ہفتہ کو بہار کے ارریہ میں زبردست احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا جس میں ہزاروں مسلمانوں نے شرکت کرکے متنازعہ قانون کے خلاف اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے منعقدہ احتجاجی جلسہ میں مختلف مذہبی، سماجی اور سیاسی پارٹیوں ارکان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر مسلم علمائے کرام کی بھی کثیر تعداد موجود تھی۔
ملیہ کالج کے قریب منعقدہ احتجاجی جلسہ عام کی صدارت نائب ناظم امارت شرعیہ پٹنہ کے مفتی سہراب عالم ندوی نے کی۔ امارت شرعیہ، جمعیۃ العلماء ہند، جماعت اسلامی ہند کے علاوہ متعدد سیاسی و سیول سوسائٹی تنظیموں نے احتجاجی جلسہ کی پرزور حمایت کی اور تعاوفن کیا۔
پورنیا کے ایم پی پپو یادو نے بھی جلسہ عام میں شرکت کی اور خطاب کیا۔ احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے وقف ترمیمی ایکٹ کی مذمت کی اور اسے “کالا قانون” قرار دیا جس سے مسلم کمیونٹی کے آئینی اور جمہوری حقوق کو خطرہ ہے۔
مقررین نے مرکز کی مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ ’ایسے قوانین کے ذریعے جان بوجھ کر مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے‘۔ مقررین نے الزام لگایا کہ حکومت ترامیم کی آڑ میں مسلمانوں کی جائیدادوں پر قبضہ کرکے سرمایہ داروں کے حوالے کرنے کی کوشش کررہی ہے۔