کرناٹک کے کوپل میں متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف زبردست احتجاج، ہزاروں مسلمان سڑکوں پر نکل آئے (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) متنازعہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں زبردست احتجاج جاری ہے۔ کرناٹک کے کوپل میں مودی حکومت کے نئے نافذ کردہ وقف ترمیمی قانون کے خلاف ہفتہ کو زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ ہزاروں مسلمانوں نے کوپل کی سڑکوں پر نکل کر متنازعہ قانون کے خلاف شدید و پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔

احتجاجی ریلی کلاک پوسٹ سے شروع ہوکر اشوک سرکل پر پہنچی، جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شامل ہو کر مرکزی حکومت کے غیرآئینی قانون کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی۔ اس موقع پر یوسفیہ مسجد کے مولوی مفتی نذیر احمد تسکین نے اپنے خطاب میں کہا کہ وقف ترمیمی ایکٹ کا نفاذ مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے اسے غیر آئینی قرار دیا۔

ڈیڈی کیری مسجد کے حافظ محی الدین نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے صنعتکار امبانی، اڈانی اور دیگر کو فائدہ پہنچانے اور مسلمانوں کو نشانہ بنانے کےلئے قانون بنایا۔ احتجاجی ریلی میں کانگریس کے اراکین اسمبلی و دیگر پارٹیوں کے لیڈر بھی موجود تھے۔

ریلی سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے راج شیکھر نے خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر تنقید کی۔ سابق ایم پی سنگنا کراڈی، ایم ایل اے کے راگھویندر ہٹنل، میونسپل کونسل کے صدر امجد پٹیل، کونسل ممبران راج شیکر اڈور، مہندر چوپڑا، متھو کشدگی، اکبر پاشا اور وقف بورڈ کے صدر پیر حسین نے بھی ریلی میں شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں