حیدرآباد (دکن فائلز) ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بھڑکانے کا مقابلہ چل رہا ہے۔ ہر روز کوئی نہ کوئی ہندوتوا لیڈر مسلمان، اسلام اور مدارس کو لیکر زہر اگل رہا ہے تاکہ پارٹی میں نمبر بڑھایا جاسکے۔ اس کی تازہ مثال مدھیہ پردیش میں ملی، جہاں بی جے پی حکومت کے وزیر وجے شاہ نے کرنل صوفیہ قریشی کو دہشت گردوں کی بہن قرار دے دیا!
پہلگام حملہ کا جواب دینے کےلئے شروع کئے گئے ’آپریشن سندور‘ کی کامیابی کے بعد فوج کی جانب سے بریفینگ دینے والی سچی محبت وطن کرنل صوفیہ قریشی کو ہی دہشت گردوں کی بہن کہنے کے باوجود بی جے پی نے اپنے لیڈر وجے شاہ کے خلاف ابھی تک کوئی سخت کاروائی نہیں کی۔ سوشل میڈیا پر طنز کرتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ ’یہ ہے بی جے پی والوں کی دیش بھکتی‘۔
ملک بھر میں وجے شاہ کے بیان کو لیکر سخت تنقیدیں کی جارہی ہے۔ اس دوران مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے کرنل صوفیہ قریشی پر مبینہ طور پر متنازعہ بیان دینے پر وزیر وجے شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس اتل شریدھرن اور جسٹس انورادھا شکلا پر مشتمل ہائی کورٹ ڈویژن بنچ نے وزیر کے متنازعہ بیان کا نوٹس لیا۔ معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے معزز جج نے 4 گھنٹے کے اندر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی۔ ڈویژن بنچ نے محکمہ پولیس کو شام 6 بجے تک ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔
وزیر وجے شاہ نے اندور ضلع کے مان پور علاقے کے رائی کنڈا گاؤں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سب سے پہلے نریندر مودی کی تعریف کی اور پھر کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف انتہائی متنازعہ ریمارکس کئے۔