حیدرآباد (دکن فائلز) اقوام متحدہ نے ہندوستانی بحری جہازوں کے ذریعہ روہنگیا پناہ گزینوں کو سمندر میں زبردستی اترنے پر مجبور کرنے سے متعلق معاملہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے ہندوستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ روہنگیا پناہ گزینوں کے ساتھ غیر انسانی اور جان لیوا سلوک سے باز رہے۔
روہنگیا پناہ گزینوں کو انڈمان کے سمندر میں ہندوستانی بحری جہاز سے زبردستی اتارے جانے کی خبروں کے منظر عام پر آنے کے بعد اقوام متحدہ نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ اس سلسلہ میں ایک ماہر کی تقرری کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے کہا کہ “ناقابل قبول کارروائیوں” کی تحقیقات کی جائیں گی اور ہندوستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ روہنگیا پناہ گزینوں کے ساتھ غیر انسانی اور جان لیوا سلوک سے گریز کرے۔
میانمار میں انسانی حقوق کی صورت حال پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ٹام اینڈریوز کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “یہ خیال کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو بحری جہازوں سے سمندر میں زبردستی چھوڑ دیا گیا ہے، اشتعال انگیزی سے کم نہیں ہے۔ میں اس سلسلہ میں مزید معلومات افر گواہی کا طلب گار ہوں۔ انہوں نے ہندوستانی حکومت سے التجا کی کہ جو کچھ ہوا اس کی مکمل جانکاری و حساب کتاب فراہم کیا جائے۔”
اینڈریوز نے کہاکہ “حکومت ہند کو فوری طور پر اور واضح طور پر روہنگیا پناہ گزینوں کے خلاف غیر ذمہ دارانہ کارروائیوں کی تردید کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو بین الاقوامی ذمہ داریوں پر عمل کرتے ہوئے ان صریح خلاف ورزیوں کے ذمہ دار کے خلاف کاروائی کرنی چاہئے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ اس بات کی تحقیقات کررہا ہے کیا روہنگیا پناہ گزینوں کو بحیرہ انڈمان میں ہندوستانی بحریہ کے جہاز سے زبردستی اتارا گیا تھا۔ اس سلسلہ میں کچھ میڈیا رپورٹس کے بعد اقوام متحدہ حرکت میں آگیا۔