حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد اور مضافاتی علاقوں میں ان دنوں گؤ رکھشکوں کی دہشت ہے۔ گوؤ رکھشک اکثر مسلمانوں پر گائیوں کی غیرقانونی اسمگلنگ کا الزام عائد کرتے ہیں اور بعض وقت تو انہیں غیرضروری تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
تازہ طور پر حیدرآباد کے قریب بھونگیر میں پولیس نے گائیوں کی غیرقانونی منتقلی کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار کئے گئے افراد کی شناخت ڈرائیور راماوت سرتھ کمار اور کلینر داساری بھگوان کے طور پر کی گئی ہے۔
یہ گروہ جانوروں کو ایک گاڑی میں کیلے کے پتوں کے نیچے چھپاکر حیدرآباد منتقل کررہا تھا تاہم پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔ پنٹنگی ٹول پلازہ پر گاڑیوں کی جانچ پڑتال کے دوران گائیوں کا پتہ چلا جو پیتھا پورم سے حیدرآباد منتقل کی جارہی تھیں۔
جیسے ہی عیدالاضحیٰ قریب آتی ہے ملک بھر میں کچھ ہندوتوا شدت پسندوں کی جانب سے خوف کا ماحول پیدا کیا جاتا ہے جبکہ انہیں پولیس کی جانب سے کھلی چھوٹ دینے کے الزامات بھی عائد کئے جاتے ہیں۔ یہ گؤ رکھشک غیرضروری مسلمانوں پر گائیوں کی اسمگلنگ کا بے بنیاد الزام عائد کرتے ہیں جبکہ مسلمانوں، حکومت کی جانب سے جن جانوروں کی قربانی کی اجازت دی جاتی ہے انہی جانوروں کی قربانی کرتے ہیں۔