حضرت لکڑ شاہ بابا کی سینکڑوں سال قدیم درگاہ کو غیرقانونی بتاکر منہدم کردیا گیا، بہرائج میں 6 سے زیادہ مزارات پر چلا یوگی کا بلڈوزر (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) اتر پردیش میں بہرائچ کے کٹارنیا گھاٹ سینکچری علاقے میں بڑے پیمانہ پر بلڈوزر کاروائی کی گئی۔ حکام نے اس کاروائی سے متعلق بتایا کہ غیرقانونی تجاوزات کو مسمار کیا گیا۔ جنگلات کی زمین پر غیر قانونی طور پر مزارات بنائے گئے تھے جسے محکمہ جنگلات نے بلڈوزر چلا کر نصف درجن سے زائد مزارات کو مسمار کر دیا تھا۔ ان میں حضرت لکڑ شاہ بابا، حضرت بھنور شاہ، حضرت چمن شاہ اور حضرت شہنشاہ کی درگاہ کے نام پر کئے گئے تجاوزات کو مسمار کر دیا گیا ہے۔

اے بی وی پی نیوز کے مطابق کٹارنیا گھاٹ کے ڈی ایف او بی شیو شنکر نے بتایا کہ محکمہ جنگلات کی اراضی پر تجاوزات کا معاملہ کافی عرصے سے عدالت میں چل رہا تھا، جس کے بعد نوٹس دیکر تجاوزات کو ہٹادیا گیا۔ بلڈوزر کاروائی میں غیر قانونی مقبروں کو مسمار کر دیا گیا۔

بلڈوزر کارروائی میں حضرت لکڑ شاہ بابا کی درگاہ کو بھی منہدم کر دیا گیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ لکڑ شاہ بابا کے نام سے سینکڑوں سال قبل مرتیہا جنگل کے بیچوں بیچ ایک بہت بڑی درگاہ بنوائی گئی تھی۔ اس درگاہ پر ہر سال میلہ بھی لگتا تھا جس میں ہزاروں زائرین آتے تھے۔ تاہم اس بار محکمہ جنگلات نے میلے پر مکمل پابندی عائد کر دی تھی اور اب کارروائی کرتے ہوئے درگاہوں کو مسمار کر دیا گیا ہے۔

https://x.com/i/status/1932392467518955691

6 سے زائد درگاہوں کے مقبروں کو منہدم کرنے کے بعد مقامی لوگوں نے غم و غصہ کا اظہار کیا جبکہ مسلم تنظیموں نے بھی شدید ردعمل ظاہر کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں