حیدرآباد (دکن فائلز؍ ویب ڈیسک) امریکی میڈیا نے تہلکہ خیز خبر دی ہے کہ اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے۔ ’واشنگٹن پوسٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں اسرائیل کے ایران پر ممکنہ حملے کے پیش نظر ہائی الرٹ ہے اور اسی تناظر میں امریکی محکمہ خارجہ نے مشرق وسطیٰ سے اپنے سفارتی مشنز کے عملے میں کمی کرنا شروع کر دی ہے۔
اسرائیل کسی بھی لمحے ایران پر حملہ کرسکتا ہے اور اس سلسلے میں اسرائیلی حکام نے امریکا کو پیشگی اطلاع بھی دے دی ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ وہ ایران کے اندر ایک بڑے آپریشن کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ دوسری جانب امریکہ کو خدشہ ہے کہ اسرائیلی حملے کی صورت میں ایران، عراق میں موجود امریکی اڈوں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
کچھ روز قبل ٹرمپ نے ’نیویارک پوسٹ‘ کو بتایا تھا کہ ’میں اب اس معاہدے کے بارے میں اتنا پُرامید نہیں ہوں، جتنا کچھ مہینہ پہلے تھا۔ حالیہ مہینوں میں، امریکی انٹیلی جنس حکام کو اس بات پر شدید تشویش ہے کہ اسرائیل ممکنہ طور پر ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکہ کی منظوری کے بغیر حملہ کر سکتا ہے۔
دوسری جانب ’ٹائمز آف اسرائیل‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کے بعد امریکہ، مشرق وسطیٰ میں اپنے آپریشنز کے لیے غیر ضروری عملے اور فوجی اڈوں سے اہلکاروں کو واپس بلا رہا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے اہلکار نے ’ٹائمز آف اسرائیل‘ کو بتایا کہ صدر ٹرمپ امریکیوں کو گھر اور بیرون ملک دونوں جگہ محفوظ رکھنے کے لیے پرعزم ہیں، اسی عزم کے تحت ہم مسلسل اپنے سفارت خانوں میں مناسب عملے کی تعیناتی کا جائزہ لیتے رہتے ہیں، تازہ ترین تجزیے کی بنیاد پر ہم نے عراق میں اپنے مشن کی موجودگی کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایرانی وزیر دفاع نے خبردار کیا ہے کہ اگر جنگ مسلط کی گئی تو ایران بھرپور جواب دے گا اور دشمن کو اس سے کئی گنا زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران تمام امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔