’ہر شخص فوراً تہران چھوڑ دے! اگلے دو دنوں میں سب پتہ چل جائے گا! جی سیون دورہ مختصر کرنے کی وجہ بہت بڑی ہے!‘ ٹرمپ کے دھمکی آمیز بیانات پر دنیا بھر میں تشویش کی لہر، چین نے جلتی پر تیل کے مترادف قرار دے دیا

حیدرآباد (دکن فائلز) ایران اور اسرائیل کے درمیان انتہائی کشیدگی کے دوران ٹرمپ کے متنازعہ بیانات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ چین نے ٹرمپ کے بیانوں کو جلتی پر تیل کے مترادف قرار دیا۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان حملہ و جوابی حملوں کے درمیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جی 7 اجلاس میں پہنچے اور اچانک اپنے دورہ کو مختصر کرنے کا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا۔ اس دوران انہوں نے فرانسیسی صدر کی جانب سے دیئے گئے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ ’میکرون کو کوئی آئیڈیا نہیں ہے کہ میں واشنگٹن کیوں جارہا ہوں‘۔ انہوں نے کہا کہ جی 7 اجلاس چھوڑ کر امریکہ واپس جانے کی وجہ اسرائیل ایران جنگ بندی سے کہیں بڑی ہے۔

فرانسیسی صدر نے کہا تھا کہ ٹرمپ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کرانے کےلئے واشنگٹن جارہے ہیں۔

اس کے علاوہ ایران کو دبے الفاظ میں دھمکی دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتہائی دھماکہ خیز بیان جاری کیا۔ انہوں نے دارالحکومت تہران سے فوری انخلا کا مطالبہ کردیا۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ایران ایٹمی ہتھیار نہیں رکھ سکتا۔ میں بار بار کہہ چکا ہوں! ہر کسی کو فوراً تہران سے نکل جانا چاہیے۔

اس کے علاوہ جی 7 اجلاس سے واشنگٹن جانے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران پر دباؤ میں مزید شدت لانے کا عندیہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کا ”حقیقی خاتمہ“ چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ نہیں کہا کہ وہ جنگ بندی کے خواہاں ہیں۔

صدر ٹرمپ نے دھمکی آمیز انداز میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے سست نہیں ہوں گے۔ ’آپ کو اگلے دو دنوں میں سب پتہ چل جائے گا۔ کسی نے ابھی تک سست روی نہیں دکھائی‘۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر ایران نے امریکی مفادات کو نشانہ بنایا تو ’ہم بہت سخت جواب دیں گے‘۔

واضح رہے کہ امریکہ کے قریبی دوست اسرائیل کی جانب سے بھی تہران کو تباہ کردینے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں