بڑی خبر: ہریانہ میں فرقہ پرست شدت پسندوں نے مسلم خاندان کے گھروں پر حملہ کرکے آگ لگادی، گھر کا سامان راکھ، مسلم خاندان کے ارکان گاؤں چھوڑنے پر مجبور! (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) ملک بھر میں فرقہ پرست طاقتیں مسلمانوں کے خلاف اپنی ناپاک کاروائیوں کو ایک ایک کرکے انجام دے رہی ہیں تاکہ صرف اللہ کی عبادت کرنے والے مسلمانوں کو ڈرایا اور دھمکایا جاسکے۔ ایک ایسا ہی واقعہ ہریانہ میں پیش آیا جہاں کچھ فرقہ پرست شدت پسندوں نے مسلمانوں کے گھروں پر حملہ کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھیوانی ضلع کے دھنی مانہو گاؤں میں مسلم خاندان کے دو گھروں پر مبینہ طور پر ہندوتوا شدت پسندوں نے حملہ کرکے پہلے تو گھر کا سارا سامان باہر پھینک دیا اور اس میں آگ لگادی۔ ہندوتوا جنونیوں کے بزدلانہ حملہ میں گھر کا سارا سامان جلکر خاکستر ہوگیا۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1941816121113649495

معاملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو بھی طلب کرکے آگ پر قابو پایا گیا، لیکن جب تک بہت دیر ہوچکی تھی۔

ڈرپوک شدت پسندوں نے مسلمانوں کے گھروں پر حملہ کرتے وقت چہروں پر نقاب اوڑھ رکھا تھا اور حملہ کے فوری بعد وہاں سے فرار ہوگئے۔ انہوں نے پہلے حسین نامی مسلم شخص کے دو مکانوں پر حملہ کرکے آگ لگادی۔ حملہ کے بعد خاندان لاپتہ ہے۔ خاندان کا کوئی فرد موقع پر نہیں ملا۔

توشام تھانے کے انچارج مہاویر سنگھ نے بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ ملزمان کون تھے اور واقعہ کیوں انجام دیا گیا، یہ تفتیش کا معاملہ ہے۔ واقعہ کے بعد کشیدہ صورتحال کے پیش نظر پولیس فورس کو گاؤں میں تعینات کیا گیا۔

مسلم خاندان پر حملہ کی خبر کے بعد ملک بھر میں خاص طور پر ہریانہ کے مسلمانوں نے غم و غصہ کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکومت اور انتظامیہ سے شدت پسندوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ آخری اطلاع ملنے تک نہ ہی اس معاملہ میں ملوث ملزمان میں سے کسی کو گرفتار کیا گیا اور نہ ہی کسی ملزم کی شناخت کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں