حیدرآباد (دکن فائلز) اسرائیل نے قطر پر فضائی حملہ کرکے مقبوضہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سینیئر ترین رہنما خلیل الحیہ کو شہید کردیا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے دوحا میں حماس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنایا۔ عینی شاہدین کے مطابق دوحا میں کتارا کے علاقے میں کئی دھماکے سنے گئے جس کے بعد فضا میں دھوں اڑتا دکھائی دیا۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ دوحہ میں حماس کے مذاکراتی رہنماؤں کو دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1965400182109151360
اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ ’اس نے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا ہے، تاہم بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کہاں نشانہ بنایا گیا۔اسرائیلی فوج کا یہ بیان منگل کو ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سُنی گئیں۔
امریکی نیوز ویب سائٹ ایکسیوس کے مطابق اسرائیل نے دوحہ میں موجود حماس کی قیادت کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ جنگ بندی کی امریکی تجویز پر تبادلہ خیال کر رہی تھی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکوں کے بعد دوحہ کے علاقے کتارا میں دھواں اٹھتے دیکھا گیا ہے۔
حماس ذرائع کے مطابق اسرائیلی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا، حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا۔ حماس ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں حماس رہنما غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے دوران اجلاس میں حماس کے 5 سینئر رہنما موجود تھے۔ حماس کے سینئر رہنماؤں میں خالد مشعل، خلیل الحیہ، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق اجلاس میں موجود تھے۔
حملے میں اب تک خلیل الحیہ کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔
ایک اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہےکہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے سے پہلے امریکہ کو اطلاع دے دی گئی تھی، امریکہ نے حماس رہنماؤں پر حملے میں مدد بھی فراہم کی۔