حیدرآباد (دکن فائلز) اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ ’اس نے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا ہے، تاہم بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کہاں نشانہ بنایا گیا۔اسرائیلی فوج کا یہ بیان منگل کو ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سُنی گئیں۔
امریکی نیوز ویب سائٹ ایکسیوس کے مطابق اسرائیل نے دوحہ میں موجود حماس کی قیادت کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ جنگ بندی کی امریکی تجویز پر تبادلہ خیال کر رہی تھی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکوں کے بعد دوحہ کے علاقے کتارا میں دھواں اٹھتے دیکھا گیا ہے۔
دکن فائلز کے نمائندے محمد ماجد کی اطلاع کے مطابق قطر میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اسرائیلی حملہ میں حماس کی اعلیٰ قیادت محفوظ ہے۔
حماس ذرائع کے مطابق اسرائیلی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا، حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا۔ حماس ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں حماس رہنما غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے دوران اجلاس میں حماس کے پانچ سینئر رہنما موجود تھے۔ حماس کے سینئر رہنماؤں میں خالد مشعل، خلیل الحیہ، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق اجلاس میں موجود تھے۔ ان تمام اعلیٰ رہنماؤں کے محفوظ رہنے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔
قطر میڈیا کے مطابق حماعت کی اعلیٰ قیادت محفوظ ہے۔ قبل ازیں حملے میں خلیل الحیہ کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔ ایک اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہےکہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے سے پہلے امریکہ کو اطلاع دے دی گئی تھی، امریکہ نے حماس رہنماؤں پر حملے میں مدد بھی فراہم کی۔