حیدرآباد (دکن فائلز ویب ڈیسک) امریکہ افغانستان میں اپنے سب سے بڑے اڈے بگرام کو دوبارہ حاصل کرنے کےلئے کچھ بھی کر گذرنے کا اعلان کیا ہے تو وہیں طالبان نے امریکی دھمکیوں کا ایسا جواب دیا ہے جو دنیا کو حیران کر دے گا۔ انہوں نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کے ایک انچ پر بھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
امریکی صدر نے بگرام ایئر بیس واپس نہ کرنے پر افغانستان کو سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔ اس کے جواب میں طالبان حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی بیرونی فوج کی موجودگی کو قبول نہیں کریں گے۔ افغان وزیر دفاع محمد یعقوب مجاہد نے کہا کہ اگر امریکہ اڈے واپس چاہتا ہے تو ہم اگلے 20 سال مزید لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ ایک دو ٹوک پیغام ہے کہ افغانستان اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس کے نائب اول ملا تاجمیر جواد نے موجودہ نظام کے تحفظ کا عزم ظاہر کیا۔ افغان وزارت خارجہ کے سیاسی ڈائریکٹر ذاکر جلالی نے بھی امریکی واپسی کے تصور کو مسترد کیا۔ چیف آف اسٹاف فصیح الدین فطرت نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین کا ایک انچ بھی کسی کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔
بگرام افغانستان کا سب سے بڑا ایئر بیس ہے، جو 9/11 کے بعد امریکی جنگی مہم کا مرکز رہا۔ جولائی 2021 میں امریکی اور نیٹو افواج نے اسے افراتفری میں خالی کر دیا تھا۔ اس کے بعد افغان فوج بکھر گئی اور طالبان دوبارہ اقتدار میں آ گئے۔ یہ اڈہ افغانستان کی تاریخ میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔
ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ بگرام پر دوبارہ قبضہ ایک نئی یلغار کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کے لیے ہزاروں فوجیوں اور جدید فضائی دفاعی نظام کی ضرورت ہوگی۔ اس اڈے کو محفوظ رکھنا اور چلانا انتہائی مشکل ہوگا۔