حیدرآباد (دکن فائلز نمائندہ فہیم خان) تلنگانہ کے نرمل میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں پولیس اہلکاروں کی مبینہ غیرقانونی حرکت سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات شدید مجروح ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نرمل کے مسلمانوں نے ’آئی لو محمد‘ کا بینر لگایا تھا۔ دو پولیس اہلکاروں پر اس بینر کی بیحرمتی کرنے کا الزام ہے۔
اس سلسلہ میں وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس پٹرولنگ کے دوران کچھ پولیس اہلکار بینر کو نکال رہے ہیں۔ جیسے ہی ویڈیو وائرل ہوا تلنگانہ بھر کے مسلمانوں میں غصہ کی لہر دوڑ گئی۔ مقامی لوگوں نے پولیس اہلکاروں جان بوجھ کر مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کی کوشش کا الزام عائد کررہے ہیں۔
مقامی افراد کے علاوہ جامع مسجد کمیٹی کے ارکان سلمان شیخ، محمد امتیاز احمد، راشد احمد قاسمی، محمد تبریز و دیگر نوجوانوں نے پولیس کے رویہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک قصورواروں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی جبکہ مسلمان پرامن احتجاج کررہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ کچھ لوگ ماحول کو بگاڑنا چاہتے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ فوری طور پر قصور وار پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے علاقہ میں امن و امان کو برقرار رکھے۔
اس واقعہ پر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی لیڈروں نے سخت تنقید کی اور احتجاج کیا۔ نرمل صدر عظیم بن یحییٰ نے پولیس کے رویہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے فوری طور پر قصوروار پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔ مجلس کے ایک وفد نے اے ایس پی نرمل راجیش مینا سے ملاقات کرکے ایک میمورنڈم حوالہ کیا۔
مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان، امجد اللہ خان نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی سے فوری اس معاملہ میں مداخلت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے خاطی پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کےلئے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو فوری طور پر ہدایت دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ امجد اللہ خان نے پولیس اہلکاروں پر مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو جان بوجھ کر ٹھیس پہنچانے کاور بینر کی بیحرمتی کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بینر نکالنا تھا تو اس کےلئے میونسپل عہدیدار ذمہ دار ہیں۔ پولیس کی ڈیوٹی میں کسی بھی بینر کو نکالنے کا اختیار نہیں ہے۔ یہ غیرقانونی عمل ہے۔
یہ واقعہ نمال کے وارڈ 17، آسرا کالونی میں پیش آیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں پولیس اہلکار مستانیہ مسجد کے قریب سے “آئی لو محمد (صلی اللہ علیہ وسلم)” کے بینر کو جان بوجھ کر ہٹاتے ہوئے نظر آئے۔ اس عمل نے مسلم کمیونٹی کو شدید تکلیف پہنچی ہے۔
نرمل پولیس کی جانب سے ابھی تک اس سلسلہ میں کوئی واضح بیان نہیں جاری کیا گیا، صرف اتنا بتایا جارہا ہے کہ دو پولیس اہلکاروں کو علاقہ سے ہٹادیا گیا۔ پولیس نے عوام سے کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے اور علاقہ میں امن و امان کو برقرار رکھنے میں پولیس کی مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔