حیدرآباد کی ہوٹل میں نام پوچھ کر نوجوان پر حملہ، نہان علی خان کی شکایت پر مقدمہ درج

حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد کی ایک ہوٹل میں ایک نوجوان سے نام پوچھ کر حملہ کرنے کا واقعہ پیش آیا جس کے بعد شہر میں بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی کو لیکر سوال اٹھ رہے ہیں۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حیدرآباد میں ڈانڈیا ایونٹ میں ایک طالب علم کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ 29 ستمبر کی رات، نہان علی خان نامی 25 سالہ انجینئرنگ کے طالب علم پر The Park Hotel میں حملہ ہوا۔ کچھ نامعلوم افراد نے اس کا نام پوچھا اور نام بتاتے ہی اس پر حملہ کر دیا۔ وہ کسی طرح وہاں سے جان بچاکر بھاگنے میں کامیاب ہوا۔

قبل ازیں ہندو تنظیموں نے منتظمین سے کہا تھا کہ وہ دوسرے مذاہب کے لوگوں کو ڈانڈیا ایونٹس میں داخل نہ ہونے دیں۔ انہوں نے آدھار کارڈ چیک کرنے اور تلک لگانے کی تجویز دی تھی۔

نہان علی خان کی شکایت پر پولیس نے FIR درج کر لی ہے۔ ملزمان کی شناخت لکشمن، دیپک، بھرت اور چندر کانت سمیت دیگر بجرنگ دل کارکنوں کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس نے مجرمانہ تجاوز، رضاکارانہ چوٹ پہنچانے اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

یہ واقعہ حیدرآباد میں بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی اور مذہبی بنیادوں پر تفریق کی عکاسی کرتا ہے۔ بعض افراد کے مطابق نہان علی خان کو ڈانڈیا پروگرام میں نہیں جانا چاہئے تھا، وہ ایک ہندو مذہبی پروگرام ہے جبکہ اسلامی تعلیم کے مطابق کسی مسلم شخص کو ایسے کسی پروگرام میں شرکت کی اجازت نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں