حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد کے پرانے شہر میں ایک 7 سالہ معصوم بچی کو خود اس کے قریبی رشتہ داروں نے جائیداد کےلئے قتل کردیا! یہ بیان معصوم لڑکی سامیہ کے والد عظیم الدین فاروق نے میڈیا کو دیا۔
ایک معصوم بچی کا بے رحمانہ قتل، پورا شہر صدمے اور غصے میں ڈوبا ہوا ہے۔ ایسے میں لڑکی کے والد کا بیان سامنے آیا ہے جس کے بعد شہریوں کے غم میں مزید اضافہ ہوگیا، کیونکہ سامیہ کے والد کے مطابق خود سگے مامو اور مامی نے ملکر جائیداد کےلئے اپنی ہی معصوم بھانجی کا قتل کردیا۔
مادناپیٹ چھاونی ناد علی بیگ میں لڑکی کی نانی کا مکان ہے جہاں سے ایک روز قبل سامیہ کی لاش پانی کے ٹینک سے ملی۔ اس کے ہاتھ پاؤں بے رحمی سے باندھے گئے تھے، جو اس سفاکانہ اور غیر انسانی جرم کی گواہی دے رہے ہیں۔ اس دلخراش واقعے نے مقامی لوگوں کو شدید صدمے اور غم میں مبتلا کر دیا ہے۔
پولیس نے فوری طور پر قتل کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ شہری اور سیاسی رہنما اس گھناؤنے جرم کے مرتکب کو فوری گرفتار کرنے اور اسے سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
پولیس کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں اور ثبوتوں کو جمع کیا جارہا ہے۔ سامیہ کے والد کے بیان پر پولیس کی جانب سے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی ایسی کسی بات کی سرکاری طور پر تصدیق کی گئی۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔