حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد کے ایک اور طالب علم نے ایک روشن مستقبل کا خواب دیکھا تھا جو پل بھر میں بکھر گیا۔ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ چندرشیکھر پولے کو ڈیلاس، امریکہ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ ایک گیس اسٹیشن پر جز وقتی ملازمت کر رہے تھے۔ نامعلوم حملہ آور نے انہیں نشانہ بنایا۔
چندر شیکھر پول، ایل بی نگر کے ایک دلت طالب علم جو بی ڈی ایس مکمل کر کے اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکہ (ڈلاس) کئے تھے، کو حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ یہ خبر سن کر ان کے اہل خانہ اور دوست احباب صدمے میں ہیں۔ ایک نوجوان جس نے اپنے مستقبل کے لیے بڑے خواب دیکھے تھے، وہ اچانک موت کی آغوش میں چلا گیا۔ چندرشیکھر پولے 2023 میں اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکہ گئے تھے۔ انہوں نے حیدرآباد سے ڈینٹل سرجری میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی تھی۔ ان کا مقصد مزید تعلیم حاصل کر کے اپنے خاندان کا نام روشن کرنا تھا۔
چھ ماہ قبل انہوں نے امریکہ میں اپنی ماسٹرز کی ڈگری مکمل کی۔ وہ ایک کل وقتی ملازمت کی تلاش میں تھے اور جز وقتی طور پر گیس اسٹیشن پر کام کر کے اپنا خرچ چلا رہے تھے۔
چندرشیکھر کے اہل خانہ نے حکومت سے اپنے بیٹے کی میت واپس لانے میں مدد کی اپیل کی ہے۔ ان کا غم ناقابل بیان ہے، وہ اپنے بیٹے کی لاش کو آخری بار دیکھنا چاہتے ہیں۔
سابق وزیر ٹی ہریش راؤ اور بی آر ایس کے ایم ایل اے سدھیر ریڈی نے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے اس واقعے کو “افسوسناک” قرار دیا اور حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔
ہریش راؤ نے کہا کہ والدین کا درد دیکھ کر دل دہل جاتا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ چندرشیکھر کی میت جلد از جلد وطن واپس لائی جائے۔ بی آر ایس کی جانب سے ریاستی حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ بیرون ملک مقیم بھارتی طلباء کی حفاظت کے بارے میں سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔