حیدرآباد (دکن فائلز) بہار انتخابات جیسے جیسے قریب آرہے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی کی جانب سے فرقہ پرستی پر مبنی انتخابی مہم میں بھی تیزی آرہی ہے۔ اب بی جے پی لیڈروں نے برقعہ پوش خواتین ووٹروں کی تصدیق کا ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔ اس فرقہ پرستانہ مطالبے نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بہار بی جے پی کے سربراہ دلیپ جیسوال نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات میں ایک متنازعہ مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ برقعہ پوش خواتین ووٹروں کے چہروں کی تصدیق ان کے ای پی آئی سی کارڈز سے کی جائے۔ جیسوال نے میڈیا کو بتایا کہ یہ شفاف انتخابات کے لیے ضروری ہے۔ ان کے اس متنازعہ و متعصبانہ بیان نے ریاست میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
بی جے پی کے اس مطالبے پر آر جے ڈی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ آر جے ڈی کے ایم پی ابھے کشواہا نے اسے “سیاسی سازش” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانا چاہتی ہے۔کشواہا نے مزید کہا کہ ووٹر لسٹوں کی خصوصی نظرثانی ہو چکی ہے۔ نئے ای پی آئی سی کارڈز بھی جاری کیے جا رہے ہیں۔ ایسے میں ووٹروں کی شناخت کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔
ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1974714298778701917
دلیپ جیسوال کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے شیو سینا (یو بی ٹی) کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی کا کہنا ہے کہ “ہم بی جے پی کی ذہنی دیوالیہ پن کو تیزی سے واضح ہوتے دیکھ رہے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ بہار ان کے ہاتھ سے پھسل رہا ہے۔ اب وہ ہندو مسلم پر اتر آئے ہیں۔ اس لئے ایسے شرمناک بیانات دے رہے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ الیکشن کمیشن کو ان لوگوں کے ناموں کو مسترد کرنا چاہیے جو اس طرح سے مشورہ دیتے ہیں۔
بہار کے نائب وزیر اعلیٰ وجے سنہا نے اپنے پارٹی ساتھی کے مطالبے کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق قانون سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے۔ سنہا نے برقعہ کا موازنہ گھونگھٹ سے کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر گھونگھٹ والی خواتین کے چہرے دیکھے جا سکتے ہیں تو برقعہ والی خواتین کے کیوں نہیں؟ خواتین افسران ہی خواتین ووٹروں کے چہروں کی جانچ کریں گی۔ اس میں کیا مسئلہ ہے؟
بی جے پی کے اس مطالبے کو اس کی اتحادی جے ڈی یو کی حمایت حاصل نہیں ہوئی۔ جے ڈی یو کے رہنما خالد انور نے ایسے بیانات پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس کا جواب دینا چاہیے۔ انور نے واضح کیا کہ ان کے رہنما نتیش کمار ایسی سیاست کی حمایت نہیں کرتے۔ نتیش کمار نے ہمیشہ خواتین کے حقوق کے لیے کام کیا ہے۔
بی جے پی لیڈروں کے مطالبہ پر بہار میں مسلم ووٹرز خاص طور پر مسلم خواتین نے شدید غصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کا بیان فرقہ پرستی پر مبنی ہے اور مسلمانوں کو ووٹنگ سے دور رکھنے کی ایک سازش ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی ایسا ہی ایک تنازعہ کھڑا ہوا تھا۔ حیدرآباد لوک سبھا سیٹ کی بی جے پی امیدوار کے مادھوی لتا نے برقعہ پوش ووٹروں سے چہرے دکھانے کو کہا تھا۔ اس وقت الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ووٹروں کی شناخت انتخابی قوانین کے مطابق ہوگی۔ تاہم، ان کی ثقافتی اقدار کا احترام بھی کیا جائے گا۔ یہ معاملہ ایک بار پھر انتخابی عمل میں مذہبی اور ثقافتی حساسیت کے سوالات اٹھا رہا ہے۔
(اردو کے فروغ اور ملک و دنیا بھر کی تازہ ترین خبروں کےلئے دکن فائلز کے واٹس ایپ گروپ میں شامل ہوں اور چینل کو فالو کریں۔
https://chat.whatsapp.com/LZcNIEg9H7A4HdBL4L4Hfa?mode=ems_copy_t
ہمارا مقصد آپ کو قوم و ملت کے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے فرقہ پرستوں کی سازشوں کو بے نقاب کرنا ہے۔)