حیدرآباد (دکن فائلز) کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے آر ایس ایس کو صیہونیوں کا “جڑواں بھائی” قرار دے دیا۔ وجین نے آر ایس ایس اور اسرائیل کے صیہونیوں کے درمیان موازنہ کیا۔ انہوں نے دونوں کو “جڑواں بھائی” قرار دیا۔ یہ بیان وزیر اعظم مودی کے آر ایس ایس کی صد سالہ تقریب میں شرکت کے بعد آیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے آر ایس ایس کی صد سالہ یادگاری ڈاک ٹکٹ اور سکہ جاری کیا۔ انہوں نے سنگھ کی “قوم کے لیے خدمات” کو سراہا۔ مودی نے آر ایس ایس کو “لازوال قومی شعور” کا مظہر قرار دیا۔
وجین نے اس اقدام کو “ہمارے آئین کی سنگین توہین” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی تنظیم کو قانونی حیثیت دیتا ہے جو آزادی کی جدوجہد سے دور رہی۔ یہ تقسیم کاری کی سیاست کو فروغ دیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قومی اعزاز ہمارے حقیقی آزادی پسندوں اور ان کے سیکولر، متحد ہندوستان کے تصور پر براہ راست حملہ ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے جنرل سیکرٹری ڈی راجہ نے بھی اس اقدام پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس نے کبھی آزادی کی تحریک میں حصہ نہیں لیا۔ راجہ نے وزیر اعظم کو چیلنج کیا کہ وہ آزادی کی تحریک میں آر ایس ایس کے کردار کی وضاحت کریں۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) لبریشن کے جنرل سیکرٹری دیپانکر بھٹاچاریہ نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ گاندھی جینتی آر ایس ایس کی صد سالہ تقریب کے سائے میں آئی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سردار پٹیل نے مہاتما گاندھی کے قتل میں کردار پر آر ایس ایس پر پابندی لگائی تھی۔
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے بھی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس نے 52 سال تک قومی پرچم نہیں لہرایا۔ سنجے سنگھ نے دعویٰ کیا کہ آر ایس ایس نے برطانوی راج کی حمایت کی اور ہندوستانیوں کو برطانوی فوج میں شامل ہونے کی ترغیب دی۔
(اردو کے فروغ اور ملک و دنیا بھر کی تازہ ترین خبروں کےلئے دکن فائلز کے واٹس ایپ گروپ میں شامل ہوں اور چینل کو فالو کریں۔
https://chat.whatsapp.com/LZcNIEg9H7A4HdBL4L4Hfa?mode=ems_copy_t
ہمارا مقصد آپ کو قوم و ملت کے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے فرقہ پرستوں کی سازشوں کو بے نقاب کرنا ہے۔)