حیدرآباد (دکن فائلز) ملک کے کچھ گودی میڈیا چینلز پر اسلامو فوبک اور گمراہ کن رپورٹنگ کے الزامات ثابت ہو چکے ہیں۔ اس طرح کی خبریں نہ صرف معاشرے میں نفرت پھیلا رہی ہیں بلکہ صحافتی اخلاقیات کی بھی دھجیاں اڑا رہی ہیں۔
ہندوستان کی خود مختار نیوز باڈی، NBDSA نے زی نیوز کو اخلاقی ضابطوں کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا ہے۔ چینل نے “مہندی جہاد” کے نام پر مسلم مہندی آرٹسٹوں کے خلاف گمراہ کن رپورٹس نشر کیں۔ ان رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ مسلم مرد ہندو خواتین کو جبری تبدیلی مذہب کے لیے نشانہ بنا رہے ہیں۔
زی نیوز نے “مہندی جہاد پر دے دنا دن” جیسے عنوانات کے ساتھ کئی سیگمنٹس نشر کیے۔ ان میں یہ جھوٹا الزام لگایا گیا کہ مسلم آرٹسٹ مہندی لگانے سے پہلے اس میں تھوکتے ہیں۔ چینل نے مسلم آرٹسٹوں کے بائیکاٹ کی ترغیب دی اور مسلم مخالف نعروں کو فروغ دیا۔
ایک اور کیس میں، NBDSA نے ٹائمز ناؤ نوبھارت کو بھی اخلاقی ضابطوں کی خلاف ورزی کا مرتکب ٹھہرایا۔ چینل نے “لو جہاد” کے ایک متنازعہ کیس کی کوریج میں صحافتی اصولوں کو پامال کیا۔ یہ کیس اتر پردیش سے متعلق تھا۔
چینل نے بریلی کے ڈسٹرکٹ جج روی کمار دیواکر کے فیصلے کو بغیر کسی صحافتی جانچ پڑتال کے نشر کیا۔ جج نے ایک مسلم شخص کو جبری تبدیلی مذہب کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ تاہم، چینل نے یہ اہم تفصیل چھپا دی کہ متاثرہ خاتون نے بعد میں عدالت کو بتایا تھا کہ اسے جھوٹی شکایت درج کرانے پر مجبور کیا گیا تھا۔
NBDSA نے دونوں چینلز کو قابل اعتراض ویڈیوز ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ تاہم، ان چینلس پر کوئی جرمانہ عائد نہیں کیا۔ میڈیا ریسرچر اندر جیت گھورپڑے نے اس فیصلے پر شدید تنقید کی ہے۔ گھورپڑے کا کہنا ہے کہ NBDSA کے پاس 2 لاکھ سے 25 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کرنے کا اختیار ہے۔ لیکن اس نے یہ اختیار استعمال نہیں کیا۔ یہ کمزور ردعمل طاقتور میڈیا ہاؤسز کو فرقہ وارانہ پروپیگنڈا پھیلانے سے نہیں روکے گا۔
یہ واقعات ظاہر کرتے ہیں کہ خود مختار ریگولیٹری فریم ورک میڈیا ہاؤسز کو جوابدہ ٹھہرانے میں ناکام ہے۔ گھورپڑے نے صحافیوں، کارکنوں اور تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کو اجاگر کریں۔ آزادانہ نگرانی کے لیے کوششوں میں شامل ہوں۔
ہمیں ایک ایسے نظام کی ضرورت ہے جو میڈیا کو سچائی اور اخلاقیات کا پابند بنائے۔ یہ صرف صحافت کا نہیں بلکہ ہمارے معاشرے کے مستقبل کا بھی سوال ہے۔ اس اہم مسئلے پر اپنی آواز اٹھانا ہر کسی کی ذمہ داری ہے۔
(اردو کے فروغ اور ملک و دنیا بھر کی تازہ ترین خبروں کےلئے دکن فائلز کے واٹس ایپ گروپ میں شامل ہوں اور چینل کو فالو کریں۔
https://chat.whatsapp.com/LZcNIEg9H7A4HdBL4L4Hfa?mode=ems_copy_t
ہمارا مقصد آپ کو قوم و ملت کے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے فرقہ پرستوں کی سازشوں کو بے نقاب کرنا ہے۔)