حیدرآباد (دکن فائلز) اتر پردیش میں ایک شخص کو اپنی بائیک پر “آئی لو محمد” اسٹیکر لگانے پر ٹریفک پولیس نے جرمانہ کر دیا۔ یہ واقعہ سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بن گیا ہے۔
وائرل ویڈیو میں چالان کاٹنے والے پولیس اہلکار کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ اس اسٹیکر “قابل اعتراض” ہے، اسی لئے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اہلکار کی جانب سے کہا گیا کہ “یہ قابل اعتراض ہے”۔ اس واقعے نے مذہبی آزادی اور اظہار رائے پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس اقدام پر شدید اعتراض کیا۔ انہوں نے پوچھا کہ جب دیگر مذاہب کے لوگ اپنی گاڑیوں پر مذہبی علامتیں لگا سکتے ہیں تو پھر مسلمان ’آئی لو محمد‘ کا اسٹیکر کیوں نہیں لگا سکتے؟صارفین نے پولیس اہلکار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1975076628054368587
ہر بار کی طرح اس مرتبہ بھی اترپردیش پولیس نے زبردست صفائی پیش کردی۔ باغپت پولیس نے اس واقعہ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’وائرل دعووں کے برعکس، بائیک UP17W3098 پر 7,500 روپئے کا چالان “I Love Muhammad PBUH” اسٹیکر کے لیے جاری نہیں کیا گیا بلکہ یہ چالان ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی (سیکشن 179(1) ایم وی ایکٹ)، غیر قانونی پارکنگ (سیکشن 122/126 r/w 177 MV ایکٹ) اور نمبر پلیٹ کا غلط ڈسپلے (سیکشن 192 r/w رول 51 CMV رولز 1989) کے تحت کاروائی کرتے ہوئے عائد کیا گیا۔
پولیس نے وائرل ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور پولیس اہلکار کو فوری طور پر ڈیوٹی ریویو پر لگا دیا گیا ہے۔