حیدرآباد (پریس نوٹ) پیس لَوِنگ پرسنز آف اولڈ سٹی اور کنسرنڈ سٹیزنز فار ٹالرینس اینڈ سوشل ہارمونی کے بینر تلے شہریوں کے ایک وفد نے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) ساؤتھ زون، حیدرآباد کو ایک نمائندگی پیش کی، جس میں سابق ایم ایل اے، ٹی راجہ سنگھ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے، کیونکہ اس پر فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے، نفرت انگیز تقریر کرنے اور امن عامہ کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
شکایت میں ایف آئی آر نمبر 170/2025 کا حوالہ دیا گیا ہے جو پولیس اسٹیشن شاہ علی بندہ میں 5 اکتوبر 2025 کو محمد احمد کی شکایت پر بھارتیہ نیا سنہتا اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت درج کی گئی۔ یہ ایف آئی آر راجہ سنگھ کی نفرت انگیز تقریر سے متعلق ہے جس میں مسلمانوں اور پیغمبر اسلام ﷺ کے خلاف انتہائی توہین آمیز اور اشتعال انگیز کلمات استعمال کیے گئے۔
نمائندگی صلاح الدین عفان، جنرل سیکرٹری درگاہ جہاد و شہادت (DJS) اور محمد بن عمر ایڈووکیٹ و سیکرٹری DJS کی جانب سے معین الدین شریف اور دیگر شہریوں کے ہمراہ پیش کی گئی۔ انہوں نے ڈی سی پی سے مطالبہ کیا کہ وہ سخت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کریں کیونکہ اس نے تلنگانہ ہائی کورٹ کے 2022 کے حکم کی بار بار خلاف ورزی کی ہے جس میں اسے اشتعال انگیز تقاریر کرنے سے منع کیا گیا تھا۔
درخواست گزاروں نے مزید مطالبہ کیا کہ ہائی کورٹ کی جانب سے منسوخ کیے گئے پریوینٹیو ڈیٹینشن (PD) آرڈر کو دوبارہ نافذ کیا جائے کیونکہ ملزم نے عدالت کی شرائط کی دانستہ خلاف ورزی کی ہے، جس سے حیدرآباد میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ حیدرآباد سمیت تلنگانہ بھر کے پرامن شہری راجہ سنگھ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں۔