آر ایس ایس کیمپس میں، آر ایس ایس رہنماؤں نے بار بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا! نوجوان کے خودکشی نوٹ میں تشویشناک انکشاف، پرینکا گاندھی کا شدید ردعمل

حیدرآباد (دکن فائلز) راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے کیمپوں میں جنسی زیادتی کے الزامات نے پورے ملک میں ہلچل مچا دی ہے۔ کیا آر ایس ایس کیمپوں میں جنسی ہراسانی عام ہے؟ کیرالہ میں ایک نوجوان کی خودکشی سے کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔

کیرالہ کے ایک 24 سالہ آئی ٹی ماہر آنندو اجی نے حال ہی میں خودکشی کرلی۔ ان کی موت سے قبل سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک پوسٹ اب ایک تنازعہ کا مرکز بن گئی ہے۔ پوسٹ میں، آنندو نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس کے کئی رہنماؤں نے ان پر بار بار جنسی حملہ کیا اور ان کی ہراسانی کی وجہ سے وہ شدید ذہنی طور پر پریشان ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ وہ واحد شکار نہیں ہیں اور ملک بھر میں آر ایس ایس کے کیمپوں میں ایسے واقعات عام ہیں۔

آنندو اجی کے سوسائڈ نوٹ نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اجی نے آر ایس ایس کے رہنماؤں پر جنسی ہراسانی کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔ یہ الزامات آر ایس ایس کے ارکان کی جانب سے بار بار بدسلوکی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس واقعے نے سیاسی حلقوں میں شدید ردعمل پیدا کیا ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ الزامات سچ ہیں تو یہ انتہائی ہولناک ہے۔ پرینکا گاندھی نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر لکھا کہ اجی اکیلے نہیں ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ آر ایس ایس کیمپوں میں جنسی استحصال بڑے پیمانے پر ہوتا ہے۔

پرینکا گاندھی نے زور دیا کہ لڑکوں کا جنسی استحصال بھی اتنا ہی سنگین جرم ہے جتنا لڑکیوں کا۔ انہوں نے ان قابل مذمت جرائم پر خاموشی توڑنے کی اپیل کی۔ انہوں نے آر ایس ایس کی قیادت سے فوری کارروائی اور سچائی کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا۔ لاکھوں نوجوان ان کیمپوں میں شرکت کرتے ہیں، ان کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے خودکشی کرنے والے کیرالہ کے ایک نوجوان کی طرف سے لگائے گئے الزامات پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ پرینکا گاندھی واڈرا نے سوشل میڈیا پر اس واقعے پر ردعمل ظاہر کیا۔

https://x.com/priyankagandhi/status/1977389542253466071

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ آر ایس ایس کیمپوں میں شرکت کرنے والے لاکھوں بچوں اور نوجوانوں کی حفاظت خطرے میں پڑ جائے گی۔ انہوں نے کہا، “آر ایس ایس کی قیادت کو فوری طور پر اس معاملے پر جواب دینا چاہیے اور حقائق کو ظاہر کرنا چاہیے۔ لڑکوں پر جنسی حملے بھی لڑکیوں کے برابر ہیں۔ ایسے مظالم پر خاموشی توڑنی چاہیے۔”

دوسری جانب ڈی وائی ایف آئی کے ریاستی سکریٹری وی کے سنوج نے بھی اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آنندو نے اپنی پوسٹ میں جن برانچوں کا ذکر کیا ہے ان کے مینیجرز کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ اس تناظر میں، کیرالہ پولیس نے آنندو کی موت کی وجہ بننے والے حالات کی ابتدائی تفتیش شروع کر دی ہے۔ اس واقعہ کے ساتھ ہی آر ایس ایس کیمپوں کے خلاف الزامات کی وسیع پیمانے پر تحقیقات کے لیے سیاسی اور سماجی مطالبات بڑھ رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں