نامعلوم لڑکے کی جانب سے شربت تقسیم، پینے والے 12 گھنٹوں تک سوتے رہے اور غنودگی طاری: حیدرآباد کے چنچلگوڑہ میں عجیب واقعہ

حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد میں پرانے شہر کے دبیر پورہ پولیس اسٹیشن کے حدود میں ایک عجیب واقعہ پیش آیا۔ ایک نوجوان لڑکا جو ایک عربی مدرسہ کا طالب علم نظر آرہا تھا، نے چنچلگوڑہ علاقہ کے واقع مختلف دکانوں، گھروں، اپارٹمنٹس و دیگر مقامات پر جاکر لوگوں میں شربت تقسیم کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑکے نے لوگوں کو یہ بتایا کہ ’اس نے قرآن پاک کی تکمیل کی ہے، اسی لئے وہ شربت تقسیم کررہا ہے۔ تاہم شربت پینے کے بعد تقریباً 12 افراد گہری نیند میں سو گئے تاہم نیند سے بیدار ہونے کے بعد بھی کئی گھنٹوں تک غنودگی طاری رہی۔

پولیس کو موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق شربت پینے کے بعد تقریباً 12 افراد گہری نیند میں سو گئے۔ وہ سب 12 سے 15 گھنٹے کے بعد بیدار ہوئے اور غنودگی کے عالم میں الجھن کا شکار رہے۔ ہوش میں آنے کے بعد بھی وہ سب کنفیوزڈ تھے اور کسی کو یاد نہیں کہ ان کے ساتھ اصل میں کیا ہوا۔

پولیس نے اس سلسلہ میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس کی ایک ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی۔ بعد ازاں انہوں نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ انہوں نے مقامی لوگوں سے پوچھا اور معلومات اکٹھی کیں۔

پولیس اب نوجوان لڑکے کا پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے اور یہ تحقیقات کی جارہی ہے کہ اس نے ایسا کیوں کیا۔ پولیس نے شربت کے نمونے فرانزک لیب بھجوا دیے ہیں۔ اس کے علاوہ مقامی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی جانچ کی جارہی ہے۔

آخری اطلاع ملنے تک لڑکا پتہ نہیں چلا جبکہ پولیس تحقیقات جاری ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں