حیدرآباد: لیکچرر کی شرمناک حرکت: مقابلہ جاتی امتحانات کے نام پر طالبات کی جنسی ہراسانی!

حیدرآباد (دکن فائلز) کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ایک استاد، جو علم کا نور بانٹتا ہے، وہی تاریکی کا سوداگر بن جائے؟ حیدرآباد میں ایک ایسا ہی شرمناک واقعہ سامنے آیا ہے۔

حیدرآباد کے ایس آر نگر میں ایک کالج کے استاد نے طالبات کو مقابلہ جاتی امتحانات کی تربیت کے نام پر نشانہ بنایا۔ اس نے طالبات کو این ڈی اے جیسے امتحانات میں “جنسی سوالات” آنے کا جھوٹا یقین دلایا۔ یہ استاد، کالوا سریکانت (30)، ریاضی کا لیکچرر ہے اور کالج کے بعد طالبات کو خصوصی کوچنگ دیتا ہے۔ لیکچرر نے لڑکیوں کے فون نمبر حاصل کیے اور پھر اپنا گھناؤنا کھیل شروع کیا۔

سریکانت نے طالبات کو یہ کہہ کر گمراہ کیا کہ وہ انہیں ان “جنسی سوالات” کے بارے میں تفصیلات بتائے گا۔ اس بہانے ٹیچر نے لڑکیوں سے فحش چیٹنگ شروع کر دی۔ اس نے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کرتے ہوئے طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنا شروع کر دیا۔ یہ ایک استاد کے مقدس رشتے کی توہین تھی۔

ایک بہادر طالبہ نے اس ہراسانی سے تنگ آ کر اپنے والدین کو بتایا۔ والدین نے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کیا اور شکایت درج کروائی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم استاد سریکانت کو پوکسو ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا۔ تحقیقات میں مزید طالبات کے ساتھ بھی ایسی ہی حرکتیں سامنے آئیں۔

ہمیں اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے ہمیشہ چوکنا رہنا چاہیے۔ اگر آپ یا آپ کا کوئی جاننے والا ایسی صورتحال کا سامنا کر رہا ہے، تو خاموش نہ رہیں۔ فوری طور پر پولیس سے رابطہ کریں۔ آپ کی آواز ہی انصاف کی پہلی سیڑھی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں