روسی جنگ میں پھنسے حیدرآبادی نوجوان کی محفوظ واپسی کےلئے اسدالدین اویسی کا حکومت سے مطالبہ

حیدرآباد (دکن فائلز) ایک حیدرآبادی نوجوان، محمد احمد، روس-یوکرین جنگ میں جبری طور پر شامل ہو گیا ہے۔ اس کی دل دہلا دینے والی کہانی نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

حیدرآباد کے محمد احمد کو روس-یوکرین جنگ میں جبری طور پر شامل کر لیا گیا۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے حیدرآبادی نوجوان کی واپسی کے لیے ہندوستانی سفارتخانے سے اپیل کی ہے۔ یہ معاملہ اب عالمی سطح پر توجہ حاصل کر رہا ہے۔

احمد کو ممبئی کی ایک کنسلٹنسی نے روس میں تعمیراتی نوکری کا وعدہ کیا تھا۔ وہ بہتر مستقبل کی امید میں 25 اپریل کو روس روانہ ہوا۔ لیکن وہاں پہنچ کر اسے 25 دن تک بے روزگار رہنا پڑا۔

پھر اسے روسی فوج نے ایک دور دراز علاقے میں لے جا کر ہتھیاروں کی تربیت دی۔ احمد کے مطابق، 30 دیگر افراد کے ساتھ اسے یوکرین کی سرحد پر بھیج دیا گیا۔ وہاں 25 میں سے 17 فوجی ہلاک ہو چکے تھے۔

احمد نے بتایا کہ روسی فوجیوں نے انہیں بندوق کی نوک پر دھمکایا۔ “ہم تمہیں یہیں مار دیں گے،” حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ کی جانب سے توجہ دلانے کے بعد ہندوستانی سفارتخانے نے روسی حکام سے احمد کی رہائی اور محفوظ واپسی کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں