جوبلی ہلز ضمنی انتخاب: مجلس نے کانگریس امیدوار نوین یادو کی تائید کا کیا اعلان

حیدرآباد (دکن فائلز) مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے ایک اہم اعلان کیا ہے کہ ان کی پارٹی جوبلی ہلز اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب نہیں لڑے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ بی جے پی کو روکنے کے لیے کانگریس پارٹی کا ساتھ دیں گے۔

کانگریس امیدوار نوین یادو نے 11 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے پہلے جمعہ کو اویسی سے ملاقات کی۔ نوین یادو کے ساتھ پارٹی کے سینئر لیڈر اظہر الدین بھی تھے۔ اظہر الدین نے کانگریس پارٹی سے 2023 کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا اور ہار گئے تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ بی آر ایس دس سال تک اقتدار میں رہی اور اس عرصے کے دوران جوبلی ہلز سے پارٹی کا ہی رکن اسمبلی رہا، لیکن حلقہ کی ترقی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقے کے 3.98 لاکھ ووٹر اب ترقی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حلقے میں بہت سی کچی بستیاں ہیں اور تمام وارڈز میں شہری سہولیات کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا خیال تھا کہ اب جو ضمنی انتخاب آیا ہے وہ اس حلقے کی ترقی کا اچھا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی آر ایس نے 2023 میں مگنتی گوپی ناتھ کو ٹکٹ نہ دیا ہوتا تو یہ ضمنی انتخاب نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ گوپی ناتھ 2023 سے بیمار تھے۔ اسد الدین نے نوین یادو کو مشورہ دیا کہ وہ حلقہ کے تمام طبقات کو ساتھ لیکر آگے بڑھیں۔

مگنتی سنیتا جوبلی ہلز حلقہ سے بی آر ایس امیدوار کے طور پر مقابلہ کررہی ہیں، وہیں کانگریس نے نوین یادو کو ٹکٹ دیا ہے۔ نوین یادو اس سے قبل مجلس پارٹی کی طرف سے جوبلی ہلز حلقہ سے انتخاب لڑ چکے تھے۔

دریں اثنا، اسدالدین اویسی کا ماننا ہے کہ بی آر ایس کے ووٹ گزشتہ سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو منتقل ہوئے تھے۔ اسد الدین نے یاد دلایا کہ بی آر ایس جس نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں جوبلی ہلز میں 37 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے، 5 ماہ بعد ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں گر کر 15 فیصد رہ گئے۔

نوین یادو نے 2014 کے اسمبلی انتخابات جوبلی ہلز سے مجلس پارٹی کے امیدوار کے طور پر لڑے تھے اور مگنتی گوپی ناتھ سے ہار گئے تھے۔ 2018 میں نوین یادو نے آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کیا اور تیسرے نمبر پر آئے۔ حالانکہ نوین یادو نے 2023 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن پارٹی نے اظہر الدین کو ٹکٹ الاٹ کیا ہے۔ لنکالا دیپک ریڈی بی جے پی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں