حیدرآباد کے پرانے شہر میں انتہائی شرمناک واقعہ: چاکلیٹ کے بہانے 3 معصوم لڑکیوں کو بنایا جنسی ہوس کا نشانہ، درندہ صف نوجوان گرفتار

حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد کے پرانے شہر سے ایک انتہائی افسوسناک خبر سامنے آئی ہے جس نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ دس سال سے کم عمر کی تین معصوم بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں ایک 26 سالہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ یہ واقعہ ہمارے معاشرے میں بچوں کی حفاظت پر سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ حیدرآباد کے سعید آباد پولیس حدود میں پیش آیا۔ ملزم نے دو ہفتوں کے دوران تین کمسن بچیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ یہ بچیاں دس سال سے کم عمر کی ہیں۔ دو بچیاں ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں جبکہ تیسری پڑوس میں رہتی ہے۔ یہ تمام بچیاں دسہرہ کی چھٹیوں پر ہاسٹل سے گھر آئی ہوئی تھیں۔

پولیس کے مطابق، اکبرباغ کا رہائشی ملزم بچیوں کو چاکلیٹ دینے کا بہانا بنا کر اپنے گھر بلاتا تھا۔ وہ ہر بچی کو الگ الگ اپنے گھر لے جاتا تھا۔ وہاں اس نے ان معصوم بچیوں کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ای ٹی وی بھارت کی رپورٹ کے مطابق بچیوں کے رویے میں تبدیلی دیکھ کر ان کے اہل خانہ کو تشویش ہوئی۔ انہوں نے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کیا اور شکایت درج کروائی۔ سعید آباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے POCSO ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا۔ ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے تاکہ اس کے تمام جرائم اور ممکنہ ساتھیوں کا پتہ چلایا جا سکے۔ متاثرہ بچیوں کو صدمے سے نکالنے کے لیے چائلڈ سائیکالوجسٹ اور فرانزک ماہرین کی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

یہ دل دہلا دینے والا واقعہ ہمیں بچوں کی حفاظت کے لیے مزید چوکنا رہنے کی ضرورت کا احساس دلاتا ہے۔ اپنے بچوں کو اجنبیوں سے دور رہنے کی تعلیم دیں اور ان کے رویے میں کسی بھی تبدیلی پر فوری توجہ دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں