حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد کے مضافاتی علاقہ میڑچل میں ایک خودساختہ گاؤ رکھشک کو گولی مارکر زخمی کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چہارشنبہ کی شام حیدرآباد کے پوچارم آئی ٹی کوریڈور کے قریب رام پلی میں ایک گاؤ رکھشک سونو سنگھ عرف پرشانت کو گولی مار کر شدید زخمی کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق، یہ واقعہ شام 5:30 سے 6 بجے کے درمیان پیش آیا۔
بتایا جارہا ہے کہ سونو سنگھ نے مبینہ طور پر مویشی لیجانے والی ایک گاڑی کو زبردستی روکنے کی کوشش کی۔ اسی دوران ابراہیم نامی شخص سے اس کی بحث ہوئیی جس کے بعد ابراہیم نے مبینہ طور پر سونی سنگھ پر فائرنگ کردی جس میں وہ زخمی ہوگیا۔
سونو سنگھ کو سینے اور پیٹ کے دائیں جانب گولیاں لگیں، جس کے بعد اسے فوری طور پر یشودا ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق، حالت خطرے سے باہر ہے۔ پولیس نے ابراہیم کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور اس کی تلاش جاری ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سونو سنگھ نے ماضی میں بھی ابراہیم کی گاڑی کو متعدد مرتبہ روکا تھا۔
اس واقعے کے بعد تلنگانہ بی جے پی کے صدر رام چندر راؤ، مرکزی وزراء جی کشن ریڈی اور بنڈی سنجے سمیت کئی لیڈروں نے ہسپتال میں سونو سنگھ کی عیادت کی۔ بجرنگ دل نے ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ تلنگانہ بھر میں خاص طور پر حیدرآباد کے مضافاتی علاقوں میں نام نہاد گاؤرکشھکوں کی غیرقانونی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، جو گاڑیوں کو روک کر ڈرائیوروں کو دھمکاتے ہیں۔ یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ اگر کوئی غیرقانونی سرگرمی ہورہی ہے تو اسے روکنے کی ذمہ داری پولیس اور سیکوریٹی ایجنسیوں کی ہوتی ہے۔
حکومت اور پولیس ان غیرقانونی حرکتوں پر فوری پابندی عائد کریں تاکہ شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔