سید علی مرتضیٰ رضوی، تلنگانہ ریونیو سیکرٹری کے عہدہ سے رضاکارانہ مستعفی، سیاسی دباؤ کا نتیجہ؟

حیدرآباد (دکن فائلز) تلنگانہ کے ریونیو سیکرٹری، سید علی مرتضیٰ رضوی نے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لے لی ہے۔ ان کی آٹھ سال کی سروس باقی تھی۔ اس فیصلے نے بیوروکریٹک اور سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں شروع کر دی ہیں۔

ذرائع کے مطابق، ایکسائز منسٹر جپلی کرشنا راؤ سے اختلافات اس کی وجہ ہیں۔ یہ تنازعہ ہائی سیکیورٹی ہولوگرام ٹینڈر سے متعلق تھا۔ یہ ہولوگرام شراب کی بوتلوں کی ٹریکنگ اور تصدیق کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ وزیر جپلی کرشنا راؤ نے چیف سیکرٹری کو خط لکھا۔ انہوں نے رضوی پر 100 کروڑ روپے کے ہولوگرام ٹینڈر کو جان بوجھ کر روکنے کا الزام لگایا۔ وزیر نے رضوی کی وی آر ایس درخواست مسترد کرنے اور تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

رضوی پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک پرانے وینڈر کو بغیر مقابلے کے چھ سال تک کام جاری رکھنے دیا۔ اس وینڈر کا معاہدہ 2019 میں ختم ہو چکا تھا۔ کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد دو سال میں ان کے چار تبادلے ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بار بار کے تبادلے اور وزارتی دباؤ نے انہیں وی آر ایس لینے پر مجبور کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 1999 بیچ کے IAS افسر، سید علی مرتضیٰ علی رضوی نے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لے لی ہے۔ وہ پرنسپل سیکرٹری، ریونیو (کمرشل ٹیکسز اور ایکسائز) کے عہدے پر فائز تھے۔ ان کی درخواست 31 اکتوبر سے نافذ العمل ہوگی۔ ایم رگھونندن راؤ کو اس اہم عہدے کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔

اسی طرح ٹی جی جینکو کے سی ایم ڈی، ایس ہریش کو ڈائریکٹر، اینڈوومنٹس کا اضافی چارج سونپا گیا ہے۔ آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری، دھویش مشرا کو ڈائریکٹر، مائنز اینڈ جیولوجی کا اضافی چارج ملا ہے۔ سدی پیٹ ضلع کی ایڈیشنل کلکٹر، گریما اگروال کا تبادلہ راجنا سرسلہ ضلع میں کر دیا گیا ہے۔ یہ تمام تبدیلیاں ریاستی انتظامیہ کو مزید فعال بنائیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں