گھٹکیسر میں گاؤ رکھشک پر فائرنگ: معاملہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش، سیاسی فائدہ کےلئے بی جے پی کوشاں، ڈی جی پی آفس کے قریب غیرضروری ہنگامہ

حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد کے لکڑی کا پل علاقہ میں آج اس ہلچل مچ گئی جب بی جے پی کی جانب سے ڈی جی پی آفس کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس دوران باغ عامہ سے لکڑی کا پل تک مصروف ترین سڑک پر کچھ دیر کےلئے افراتفری دیکھی گئی اور ٹریفک میں خلل پڑا۔ بی جے پی کے احتجاج کی وجہ سے مصروف ترین سڑک پر بہت دیر کےلئے ٹریفک جام رہا اور لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ طلبا، خاص طور پر دفاتر کو جانے والے لوگ ٹرافک میں پھنس گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گھٹکیسر فائرنگ میں گاؤ رکھشک کے زخمی ہونے کے معاملہ پر بی جے پی ارکان ڈی جی پی دفتر کے سامنے احتجاج کرنے کی کوشش کررہے تھے تاہم انہیں پولیس نے حراست میں لیکر وہاں سے منتقل کردیا۔ اس دوران تلنگانہ بی جے پی صدر کے علاوہ دیگر لیڈروں کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا۔

ذرائع کے مطابق بی جے پی گھٹکیسر میں خودساختہ گاؤ رکھشک سونو پر ہوئی فائرنگ کو فرقہ وارانہ رنگ دیکر سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔

بعض اطلاعات میں سونو سنگھ پر الزام عائد کیا جارہا ہےکہ اس نے مویشی منتقل کرنے والی گاڑی کو زبردستی روکا اور معمول وصول کررہا تھا، اس دوران ابراہیم نامی شخص نے اس پر فائرنگ کردی۔ فائرنگ میں سونو سنگھ زحمی ہوگیا۔

اطلاعات کے مطابق اس معاملہ میں پولیس نے برق رفتار سے کاروائی کرتے ہوئے 3 افراد کو گرفتار کرلیا جبکہ ابراہیم ابھی بھی فرار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں