حیدرآباد میں بیف ریسٹورنٹ پر حملہ، بجرنگ دل کارکنوں کی غنڈہ گردی

حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد میں دن دھاڑے غنڈوں نے بیف کے کھانے پیش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایک ہوٹل پر حملہ کردیا۔

ملیالم نیوز پورٹل ’سپرابھاتھم‘ کی رپورٹ کے مطابق حیدرآباد کی ای ایف ایل یو یونیورسٹی کے قریب “جوشئیٹن کیرالہ تھٹاکاڈا” نامی ریستوراں کو نشانہ بنایا گیا۔ بجرنگ دل کے کارکنوں نے بیف فروخت کرنے کا الزام لگایا اور ریستوراں بند کرنے کی دھمکی دی۔ انہوں نے وہاں موجود لوگوں کو بھی باہر نکلنے کا حکم دیا۔

یہ واقعہ انگلش اینڈ فارن لینگویجز یونیورسٹی کے قریب پیش آیا، جہاں حملہ آوروں نے ریستوراں کو زبردستی بند کرانے کی کوشش کی۔ پولیس بروقت موقع پر پہنچی اور صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکا۔ یہ حیدرآباد یا تلنگانہ میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔

تلنگانہ میں بیف پر پابندی نہیں ہے اور حیدرآباد میں اس کی فروخت پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ یہ صرف حیدرآباد کا معاملہ نہیں ہے۔ رواں سال مئی میں دہلی یونیورسٹی کے قریب بھی ایک دکان پر بیف فروخت کرنے پر حملہ ہوا تھا۔ اسی طرح ملیالی ریستوراں کو بیف کے نام پر 2015 میں دہلی کے کیرالہ ہاؤس کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔

خوش قسمتی سے، پولیس بروقت موقع پر پہنچ گئی اور صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکا۔ اس سے ایک بڑا تنازعہ ٹل گیا۔ ریستوراں میں موجود طلباء نے بتایا کہ حملہ آوروں نے سب کو وہاں سے جانے کی دھمکی دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں