(دکن فائلز) بھوپال کا تاریخی عالمی تبلیغی اجتماع کو دنیا کے سب سے بڑے اسلامی اجتماعات میں سے ایک کہا جاتا ہے۔ یہ صرف ایک اجتماع نہیں، بلکہ روحانیت اور خدمتِ خلق کا ایک بے مثال مظہر ہے، جو لاکھوں دلوں میں اللہ کی محبت پیدا کرکے بندوں کو اللہ کے راستہ سے جوڑتا ہے۔
مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں 78واں عالمی تبلیغی اجتماع 14 سے 17 نومبر تک ایٹکھیڑی کے وسیع میدان میں منعقد ہو رہا ہے۔ یہ چار روزہ اجتماع دینی اور روحانی لحاظ سے غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ اس سال دنیا کے مختلف ممالک کے علاوہ ملک بھر سے تقریباً 12 لاکھ شرکا کی آمد متوقع ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک بڑا اضافہ ہے۔ اجتماع کمیٹی نے اس بڑھتی ہوئی تعداد کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
اجتماع کمیٹی کے میڈیا انچارج ڈاکٹر عمر حفیظ کے مطابق، تیاریوں میں 20 فیصد بہتری لائی گئی ہے۔ مرکزی پنڈال کا رقبہ 100 ایکڑ سے بڑھا کر 120 ایکڑ کر دیا گیا ہے۔ پارکنگ کے لیے 300 ایکڑ سے زیادہ جگہ مختص کی گئی ہے، جسے 70 زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یہ انتظام گاڑیوں کی آمد و رفت کو ہموار بنانے میں مدد دے گا۔
اس عظیم اجتماع کے تمام انتظامات 30 ہزار تربیت یافتہ اور تجربہ کار افراد کے سپرد ہیں۔ ان میں 25 ہزار رضاکار اجتماع کمیٹی کے ہیں جبکہ 5 ہزار شہری انتظامیہ اور پولیس سے ہیں۔ یہ ٹیمیں صفائی، حفاظت، ٹریفک، پارکنگ اور پنڈال کے انتظامات کی براہِ راست نگرانی کر رہی ہیں۔ ان کی محنت سے شرکا کو بہترین سہولیات میسر آئیں گی۔
اجتماع کے مقام پر لائٹنگ، ساؤنڈ، پانی، صفائی اور کھانے پینے کے انتظامات میں نمایاں بہتری کی گئی ہے۔ اضافی ٹیوب ویل اور پانی کے ٹینکرز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ فوڈ زونز کو بھی وسعت دی گئی ہے تاکہ شرکا کو کھانے کے لیے طویل قطاروں میں نہ کھڑا ہونا پڑے۔ حفاظتی تقاضوں کے پیش نظر مرکزی پنڈال کی گنجائش کم کی گئی ہے۔
اس اجتماع میں ملک کے مختلف حصوں کے علاوہ بنگلہ دیش، خلیجی ممالک اور افریقہ سے بھی مہمانوں کی آمد متوقع ہے۔ غیر ملکی شرکا کے لیے خصوصی خیمے اور ترجمانوں کا انتظام ہے۔ بھوپال کا یہ عالمی تبلیغی اجتماع دنیا کے پانچ سب سے بڑے اسلامی اجتماعات میں سے ایک ہے۔ یہ ہر سال ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش میں باری باری منعقد ہوتا ہے۔
یہ اجتماع امن، اتحاد اور خدمتِ خلق کا پیغام عام کرتا ہے۔ ہم سب کو اس کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ اس عظیم اجتماع کو کامیاب بنانے کے لیے نظم و ضبط، صفائی اور ٹریفک قواعد پر عمل کرتے ہوئے اس روحانی سفر کا حصہ بنیں۔



