بی جے پی اقتدار والی ریاستوں میں لڑکیوں کے اغوا میں تشویشناک اضافہ!

حیدرآباد (دکن فائلز) کیا بیٹیوں کا تحفظ صرف ایک نعرہ بن کر رہ گیا ہے؟ آج ہم ایک ایسے سنگین مسئلے پر بات کریں گے جو ہمارے معاشرے کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (NCRB) کے تازہ ترین اعداد و شمار آپ کو چونکا دیں گے۔

بی جے پی کی زیر حکومت ریاستوں میں نابالغ لڑکیوں کے اغوا کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ان علاقوں میں بچوں کے تحفظ کے حوالے سے سنگین خدشات موجود ہیں۔ روزانہ اوسطاً 60 سے زیادہ لڑکیوں کو اغوا کیا جاتا ہے۔

2023 میں، صرف تین بی جے پی کی برسر اقتدار ریاستوں، اتر پردیش، مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش میں 25 ہزار سے زیادہ نابالغ لڑکیوں کے اغوا کے کیس درج کیے گئے۔ یہ تعداد انتہائی تشویشناک ہے۔

اس کے برعکس، کیرالہ، تمل ناڈو، پنجاب اور جھارکھنڈ جیسی غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں میں اغوا کی مجموعی تعداد نمایاں طور پر کم تھی۔ ان ریاستوں میں کل تعداد صرف 2 ہزار 200 کے قریب تھی۔ یہ فرق پالیسیوں اور انتظامیہ کی کارکردگی پر سوال اٹھاتا ہے۔

مہاراشٹر میں، جہاں بی جے پی کی قیادت والی مہایوتی اتحاد کی حکومت ہے، بچوں کے اغوا کے 13 ہزار 150 واقعات درج ہوئے۔ ان میں سے 9 ہزار 850 لڑکیاں تھیں۔ مدھیہ پردیش میں لڑکیوں کے 9 ہزار 13 کیس درج ہوئے۔

بہار میں 5 ہزار 485 کیس درج ہوئے، جبکہ تمل ناڈو میں 161، کیرالہ میں 155 اور پنجاب میں 1 ہزار 329 کیس رپورٹ ہوئے۔ یہ اعداد و شمار جرائم کی نوعیت اور ان کے پھیلاؤ کو واضح کرتے ہیں۔

2022 اور 2023 کے درمیان بی جے پی کی حکومت والی بڑی ریاستوں میں اغوا کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا۔ اتر پردیش میں 401، بہار میں 2 ہزار 489، مہاراشٹر میں 846، مدھیہ پردیش میں 1 ہزار 359 اور راجستھان میں 1 ہزار 58 کیس رپورٹ ہوئے۔ خاص طور پر اتر پردیش میں پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً دو گنا اضافہ ہوا۔

یہ جرائم انڈین پینل کوڈ (IPC) کی مختلف دفعات کے تحت آتے ہیں، جن میں دفعہ 363 (اغوا)، 365 (غلط طریقے سے قید)، 366 (شادی کے لیے اغوا) اور 369 (چوری کے ارادے سے 10 سال سے کم عمر کے بچوں کا اغوا) شامل ہیں۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار بی جے پی کی دیرینہ ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ مہم سے متصادم ہیں۔ یہ مہم لڑکیوں کو تحفظ اور بااختیار بنانے کا دعویٰ کرتی ہے۔ لیکن زمینی حقائق کچھ اور ہی کہانی بیان کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں