حیدرآباد (دکن فائلز) بی جے پی کے لیڈروں کی جانب سے ملک بھر میں مسلمانوں کے خلاف انتہائی اشتعال انگیز بیانات کا سلسلہ جاری ہے جو ہندوستان کی ترقی اور خوشخالی میں رکاوٹ بنی ہوئی۔ ایک اور شدت پسند لیڈر راگھویندر پرتاپ سنگھ جو اتر پردیش کے سابق بی جے پی ایم ایل اے بھی ہے، نے ایک عوامی اجتماع میں ہندو نوجوانوں کو مسلم لڑکیوں کو “لانے” پر نوکریوں کا وعدہ کیا۔ یہ بیان ایک ویڈیو میں سامنے آیا ہے جس کی ہر کوئی مذمت کررہا ہے۔
یہ ریمارکس اغوا اور جبری تبدیلی مذہب کی ترغیب دینے اور مسلم لڑکیوں کو بھگوا لو ٹریپ میں پھنسانے کی سازش رچنے کے مترادف ہیں، جس سے ملک بھر میں کشیدگی پھیل گئی۔ سنگھ اپنے مسلم مخالف بیانات کے لیے مشہور ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی میں مسلمانوں کے خلاف بیانات دیکر پارٹی میں اپنے قد کو بڑھانے کےلئے دوڑ لگی ہوئی ہے۔
اس بیان کو مجرمانہ عمل کےلئے سازش رچنے اور فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی کوشش قرار دیا جارہا ہے اور حکومت سے اس کے خلاف فوری کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اپوزیشن رہنماؤں نے فوری قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے قومی ترجمان سنجے سنگھ نے اسے “جرائم کی براہ راست ترغیب” قرار دیا۔ انہوں نے یوپی پولیس پر تعصب کا الزام لگایا، جو مسلمانوں کے خلاف معمولی باتوں پر کارروائی کرتی ہے لیکن ایسے بیانات کو نظر انداز کرتی ہے۔
وہیں انسانی حقوق کے وکلاء نے مجرمانہ دھمکی، اغوا اور نفرت انگیز تقریر جیسے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے فرقہ وارانہ فسادات کو روکنے کے لیے فوری کارروائی پر زور دیا۔



