حیدرآباد (دکن فائلز) اس خبر کے بعد کہ محمد اظہر الدین کو جلد ہی تلنگانہ حکومت میں وزیر بنایا جائے گا، مختلف حلقوں سے ملاجلا ردعمل سامنے آرہا ہے۔ کچھ لوگ اسے کانگریس حکومت کی مجبوری بتارہے ہیں تو کچھ اسے مصلحت پسندی قرار دے رہے ہیں۔ بعض احباب گذشتہ دو سالوں سے تلنگانہ حکومت کی جانب سے مسلمانوں کو نظرانداز کرنے پر برہمی کا اظہار کررہے ہیں تو بعض افراد اظہر الدین کی کابینہ میں شمولیت کو جوبلی ہلز ضمنی انتخابات سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں۔
مجبوری اس لیے کہ کانگریس پر اقلیتی نمائندگی کا دباؤ ہے۔ مصلحت اس لیے کہ پارٹی جوبلی ہلز ضمنی انتخاب اور شہری ووٹ بینک کو نظر میں رکھ کر یہ قدم اٹھا رہی ہے۔
تلنگانہ میں پچھلے دو سال سے کانگریس حکومت پر یہ تنقید بڑھ رہی ہے کہ اس نے کابینہ میں مسلمانوں کو خاطر خواہ نمائندگی نہیں دی۔ اظہر الدین کو شامل کرنا اس کمی کو پورا کرنے کی ایک کوشش سمجھی جا رہی ہے۔
کانگریس کو یہ احساس ہے کہ اگر مسلم ووٹ ناراض ہوئے تو اگلے انتخابات میں اس کا نقصان ہوسکتا ہے، خصوصاً شہری علاقوں میں۔ اس لیے اظہر الدین کی شمولیت سیاسی توازن کے لیے ضروری سمجھی جا رہی ہے۔
اظہر الدین کو وزارت دینے کے فیصلے کو بعض لوگ جوبلی ہلز کے ضمنی انتخاب سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں — گویا پارٹی وہاں اپنے ووٹ بیس کو مضبوط کرنے کے لیے یہ علامتی قدم اٹھا رہی ہے۔
اظہر الدین قومی سطح پر معروف چہرہ ہیں، ان کی کابینہ میں شمولیت سے کانگریس کو فائدہ ہوگا اور عوامی تائید حاصل ہوگی، خاص طور پر نوجوان اور شہری ووٹروں میں۔
جو بھی ہو دہلی ابھی دور ہے، کیونکہ اظہر الدین کا نام گورنر کو بھیجا تو گیا ہے لیکن ابھی تک گورنر کوٹہ کے تحت انہیں نامزد نہیں کیا گیا ہے۔ بعض سیاسی ماہرین کے مطابق اظہر الدین کو گورنر کوٹہ کے تحت نامزد کرنا ایک پیچیدہ مسئلہ ہے۔
کانگریس پارٹی کے حلقوں میں اس بات کا چرچا ہے کہ تلنگانہ کابینہ میں عنقریب توسیع کی جائے گی اور اظہر الدین وزیر کے طور پر حلف لیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ پارٹی ہائی کمان نے کابینہ میں توسیع کی اجازت دے دی ہے۔
تلنگانہ کابینہ میں 18 وزرا کی گنجائش ہے جبکہ فی الحال 15 وزراء ہیں اور امید کی جارہی ہے کہ بہت جلد مزید تین وزرا کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔ اس تناظر میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے اظہر الدین کو وزارت کا عہدہ دیا جاسکتا ہے۔
اظہر الدین نے کانگریس کی جانب سے جوبلی ہلز سے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا اور انہیں شکست ہوئی تھی۔ حالانکہ انہوں نے موجودہ ضمنی انتخابات میں بھی حصہ لینے میں دلچسپی ظاہر کی تھی لیکن کانگریس نے انہیں ایم ایل سی کا عہدہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جوبلی ہلز ضمنی انتخابات سے متعلق اعلان سے قبل اظہر الدین اور کودنڈارام کے نام گورنر کوٹے کے تحت ایم ایل سی کے طور پر منتخب کیے گئے ہیں اور گورنر کو منظوری کے لیے بھیجے گئے ہیں، لیکن گورنر نے ابھی اس کی منظوری نہیں دی ہے۔ تاہم خبر ہے کہ اے آئی سی سی نے اظہر الدین کی بطور وزیر حلف برداری کو منظوری دے دی ہے۔



