حیدرآباد (دکن فائلز) اتر پردیش پولیس نے علی گڑھ میں مندر کی دیواروں پر “I love Mohammad” لکھنے کے معاملے میں چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار ملزمین کی شناخت زیسانتھ سنگھ، آکاش سرسوت، دلیپ شرما اور ابھیشیک سرسوت کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق یہ تمام افراد ہندو برادری سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے یہ حرکت فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے اور دوسری برادری کے افراد کو پھنسانے کے ارادے سے کی تھی۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) نیراج کمار جادون نے بتایا کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ واقعہ مذہبی اشتعال انگیزی نہیں بلکہ زمین سے متعلق تنازعے کی وجہ سے رچایا گیا منصوبہ تھا۔ ان کے مطابق ملزمان نے علاقے کی مختلف مندروں پر اسپرے پینٹ سے یہ نعرہ لکھ کر ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کی۔
پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور مقامی تفتیش کے ذریعے ملزمان کو گرفتار کیا۔ ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ واقعہ کے بعد جو مقدمہ دوسری برادری کے کچھ افراد کے خلاف درج کیا گیا تھا، اب نئے شواہد کی بنیاد پر اسے واپس لیا جائے گا۔
یہ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد سیاسی ردعمل بھی دیکھنے میں آیا۔ سماج وادی پارٹی کے رہنما ضیا الرحمٰن برق نے 25 اکتوبر کو بیان دیا تھا کہ یہ ایک “سوچی سمجھی سازش” ہے جس کا مقصد فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا ہے۔
پولیس نے گرفتار افراد کے خلاف تعزیراتِ ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے جن میں فرقہ وارانہ دشمنی کو ہوا دینے اور امن عامہ کو خراب کرنے کے الزامات شامل ہیں۔ چاروں ملزمان پولیس حراست میں ہیں اور مزید تفتیش جاری ہے۔



