ممبئی (دکن فائلز نمائندہ وسیم سنجر) سماج وادی پارٹی کے بھیونڈی مشرق کے رکنِ اسمبلی رئیس شیخ نے بنکم چندر چیٹر جی کے تحریر کردہ گیت “وندے ماترم” کے 150 سال مکمل ہونے کے موقع پر 31 اکتوبر کو اس گیت کا مکمل گانا تمام اسکولوں میں لازمی قرار دینے کے حکم کو واپس لینے کا مطالبہ وزیرِ اعلیٰ اور وزیرِ تعلیم سے کیا ہے۔
رئیس شیخ نے الزام عائد کیا کہ حکومت معیاری تعلیم پر توجہ دینے کے بجائے تعلیمی میدان میں مذہبی معاملات لا کر آر ایس ایس کے ثقافتی ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رابندر ناتھ ٹیگور کے تحریر کردہ گیت “جن گن من” کو بھارت کا قومی ترانہ قرار دیا گیا ہے۔ لیکن “وندے ماترم” کے 150 سال مکمل ہونے کے بہانے 31 اکتوبر کو تمام اسکولوں میں اس گیت کا مکمل گانا اور 31 اکتوبر سے 7 نومبر تک “وندے ماترم” کی نمائش لازمی قرار دینا قانون کے دائرے سے باہر ہے۔
ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:
https://x.com/i/status/1983915050537775430
تعلیمی وزیرِ مملکت پنکج بھوئیر کو کسی تنظیم کے خط کے بعد محکمۂ تعلیم کی جانب سے فوراً تمام اسکولوں کو حکم دینا کہ وہ “وندے ماترم” گائیں . یہ مہاراشٹر جیسے ترقی یافتہ صوبے کے بہتر نظم و نسق کی مثال نہیں ہے۔
رئیس شیخ نے کہا کہ ریاست میں تعلیم کی حالت پہلے ہی ابتر ہے۔ معیاری تعلیم دینا حکومت کی ذمہ داری ہے، مگر حکومت “وندے ماترم” جیسے مذہبی معاملات کو تعلیمی میدان میں لا کر تفریق پیدا کر رہی ہے۔
“وندے ماترم” کو لازمی طور پر گانے کا حکم دینا دراصل آئینِ ہند کے دیے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اس معاملے پر ماضی میں کئی بار بحث ہو چکی ہے، اور یہ طے کیا گیا ہے کہ “جن گن من” ہی بھارت کا قومی ترانہ ہے جسے ہر سطح پر عزت و احترام حاصل ہے۔
رئیس شیخ نے اپنے خط میں کہا کہ ہم محکمۂ تعلیم کی طرف سے “وندے ماترم” گانے کی لازمی شرط کی مذمت کرتے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ فوراً یہ فیصلہ واپس لے۔ اقتدار میں ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کو کسی بھی طرح کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہو۔
رئیس شیخ نے وزیرِ اعلیٰ دیویندر فڑنویس، وزیرِ تعلیم دادا بھوسے اور وزیرِ مملکت برائے تعلیم پنکج بھوئیر کو جمعرات کے روز لکھے گئے مکتوب میں اپیل کی کہ تعلیم کے میدان میں مذہبی مسائل لا کر ماحول کو خراب نہ کیا جائے۔



