حیدرآباد (دکن فائلز) تلنگانہ میں محبوب آباد کے سرکاری ہسپتال میں ایک ہولناک واقعہ پیش آیا۔ ہسپتال کے ڈاکٹروں اور عملے نے زندہ شخص کو مردہ خانے بھجوا دیا، اس نے بند مردہ خانہ میں رات لاشوں کے درمیان خوفناک صورتحال میں گذاری۔ تاہم صبح تالا کھول کر جھاڑو دینے والے نے مریض کو زندہ دیکھ کر حیران رہ گیا۔
تفصیلات کے مطابق چنا گڈور منڈل کے جیارام گاؤں کا رہنے والا راجو تین دن قبل گردے کی بیماری کی وجہ سے محبوب آباد کے سرکاری اسپتال گیا تھا لیکن آدھار کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے اسے ہسپتال میں داخل نہیں کیا گیا۔ نتیجتاً راجو دو دن تک اسپتال کے احاطے میں پڑا رہا۔ ایک طرف وہ بیماری تو دوسری طرف بھوک کی وجہ سے وہ بیہوش ہوگیا، جس کے بعد اسپتال کے عملے نے، راجو کو مردہ سمجھ کر اسے اسٹریچر پر مردہ خانہ منتقل کردیا اور مردہ خانہ میں تالا ڈال دیا۔ راجو رات بھر مردہ خانہ میں لاشوں کے درمیان خوف و گھبراہٹ کے ماحول میں رہا۔
صبح جب ایک جھاڑو دینے والے نے راجو کو دیکھا، جو کمزوری سے کراہ رہا تھا۔ اس نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے فوراً موقع پر پہنچ کر راجو کو مردہ خانے سے باہر نکالا۔ بعد میں راجو کو اے ایم سی وارڈ میں داخل کرایا گیا اور ڈاکٹر اس کا علاج کر رہے ہیں۔
مردہ خانے میں زندہ شخص کو منتقل کرنے کے واقعہ کے بعد مقامی طور پر لوگوں نے ڈاکٹروں اور عملہ پر برہمی کا اظہار کیا۔ تاہم سینئر حکام نے اعلان کیا کہ واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔



